بنی گالا میں خیبر پختونخوا کے اساتذہ کا دھرنا دوسرے روز بھی جاری ہے، اساتذہ نے عمران خان کی رہائش گاہ میں داخل ہونے کی کوشش کی۔
پولیس نے مظاہرین اساتذہ کو عمران خان کے گھر میں داخل ہونے سے روک دیا۔
پولیس کی بھاری نفری عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر بیریئر پر موجود ہے۔
اس حوالے سے ڈی ایس پی بارہ کہو کا کہنا ہے کہ مجسٹریٹ اور پولیس حکام مسائل حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
خیبر پختونخوا کے اساتذہ کے بنی گالا میں دھرنے پر اسلام آباد پولیس کی جانب سے بھی بیان سامنے آیا ہے۔
اسلام آباد پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ہر شہری کی حفاظت پولیس کے لیے اہم ہے، احتجاج کرنے والے تمام گروپس محفوظ مقامات پر قیام کریں۔
ترجمان اسلام آباد پولیس نے کہا کہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کسی بھی غیر قانونی حرکت سے نمٹنے کے لیے چوکس ہیں، علاقے میں کسی بھی فرد کی جان و مال کو خطرے میں نہیں ڈالنے دیا جائے گا۔
اسلام آباد پولیس کے ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ احتجاج کرنے والے کسی بھی مہم جوئی سے گریز کریں، اساتذہ سے گزارش ہے کہ پُرامن رہیں اور مذاکرات کا راستہ اپنائیں۔
ترجمان اسلام آباد پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ روڈ بند ہونے سے مریضوں اور بنی گالہ کے رہائشیوں کو مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
واضح رہے کہ خیبر پختونخوا کے اساتذہ کی جانب سے اپنے مطالبات کے حق میں سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر گزشتہ روز سے دھرنا جاری ہے۔
Comments are closed.