خیبر پختونخوا اسمبلی میں تیمور سلیم جھگڑا بجٹ پیش کر رہے ہیں۔
وزیر خزانہ خیبر پختونخوا تیمور سلیم جھگڑا نے اپنی بجٹ تقریر میں بتایا کہ اس سال تاریخی ٹیکس کلیکشن کی گئی اور سب سے زیادہ ملازمتوں کے مواقع پیدا کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے لیے صوبے کا بجٹ 1 ہزار 332 ارب روپے رکھا گیا، بندوبستی اضلاع کے اخراجات کا تخمینہ 1109 ارب روپے لگایا ہے،ضم اضلاع کے اخراجات 223 ارب ہوں گے۔
صوبائی بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں 16 اور پینشن میں 15 فیصد اضافے کی منظوری دی گئی ہے۔
وزیر خزانہ تیمور سلیم نے بتایا کہ دو ماہ میں ملک میں مہنگائی کا بم آیا، جب حکومت چلانا نہیں آتی تو لی کیوں ہے۔
تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ صوبے میں 260 ارب روپے کے ریکارڈ ترقیاتی اخراجات ہوئے، خیبر پختونخوا دہشتگردی کا شکار صوبہ تھا اب سرمایہ کاری کا مرکز بن گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ وہ ترقی کا سفر ہے جو خیبر پختونخوا نے پی ٹی آئی حکومت میں کیا ہے۔
تیمور سلیم جھگڑا نے بتایا کہ وفاق کی ٹیکس محصولات کا تخمینہ 570 ارب 90 کروڑ لگایا گیا، دہشتگردی کے خلاف جنگ کی مد میں 68 ارب 60 کروڑ روپے ملیں گے، وفاق سے آئل،گیس رائلٹی کی مد میں 31 ارب روپے ملیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بجلی کے خالص منافع اور بقایاجات کی مد میں 61 ارب 90 کروڑ ملنے کی توقع ہے، صوبائی ٹیکسوں کی مد میں 85 ارب روپے وصول ہوں گے جبکہ 93 ارب روپے کی غیر ملکی امداد بھی بجٹ میں شامل ہے۔
تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ دیگر محاصل کا تخمینہ 212 ارب روپے لگایا گیا ہے، قبائلی اضلاع کے لیے 208 ارب روپے کی گرانٹس ملنے کی توقع ہے، تنخواہوں کے لیے 447 ارب 90 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ سرکاری ملازمین کی پنشن کے لیے 107 ارب روپے رکھے گئے ہیں،سرکاری ملازمین کے لئے 15 فیصد ایڈہاک ریلیف الاؤنس بجٹ میں شامل ہے، ایڈ ہاک ریلیف الاؤنس ڈی آر اے کے علاوہ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گریڈ 7سے 16 تک کے پولیس اہلکاروں کے رسک الاؤنس میں ڈی آر اے کے برابر اضافہ کیا گیا ہے، پولیس شہداء پیکج کو بڑھا دیا گیا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ پچھلے سال کے مقابلے میں صحت کے بجٹ میں 55 ارب کا اضافہ کیا ہے، ابتدائی و ثانونی تعلیم کے بجٹ میں 47 ارب روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔
Comments are closed.