نگراں صوبائی مشیر صحت ڈاکٹر عابد جمیل نے کہا کہ نگراں خیبرپختونخوا حکومت نے صحت کارڈ پلس کی انکوائری ری اوپن کردی ہے۔
جیو نیوز سے گفتگو میں مشیر صحت خیبر پختونخوا نے کہا کہ صحت کارڈ پلس کی انکوائری کو سابقہ حکومت نے دبائے رکھا، وزیراعلیٰ انسپکشن ٹیم کی انکوائری کو منطقی انجام تک نہیں پہنچایا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسے اسپتالوں کو صحت انصاف کارڈ جاری کیا گیا، جہاں کوئی جانور کا علاج بھی نہ کروائے، ایسے اسپتالوں کو غلط طریقے سے پینل میں شامل کیا گیا۔
ڈاکٹر عابد جمیل نے یہ بھی کہا کہ اسپتالوں نے ناقص ادویات بھی مریضوں کو فراہم کیں، ان اسپتالوں نے صحت انصاف کارڈ کے تحت حکومت سے معیاری ادویات کی رقم وصول کی۔
ان کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت نے اس انکوائری کو دوبارہ اوپن کیا ہے۔
صوبائی مشیر صحت نے کہا کہ ایل سیز کی بندش کی وجہ سے بہت سی مشکلات ہیں، ادویات اور آلات جراحی کی عدم دستیابی جیسے مسائل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سننے میں آیا ہے کہ بے ہوش کرنے کے لیے استعمال ہونے والی گیس کی کمی اور ایم ٹی آئی کے حوالے سے سنگین شکایات سامنے آرہی ہیں۔
ڈاکٹر عابد جمیل نے کہا کہ ایم ٹی آئی حکومت پر بوجھ ہے، حکومت سے اربوں روپے لے رہے ہیں، ایم ٹی ایکٹ کے تحت اسپتال وزیر صحت کو جوابدہ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہونا یہ چاہیے کہ اس ایکٹ کے تحت سیکریٹری صحت کو اسپتال انتظامیہ جوابدہ ہو۔
Comments are closed.