خیبرپختونخوا کے قبائلی اضلاع میں تباہ شدہ مکانات کے متاثرین کے لیے حکومت کی امدادی رقوم میں بے قاعدگیوں کا انکشاف سامنے آیا ہے۔
آڈیٹر جنرل خیبر پختونخوا کی رپورٹ میں بےقاعدگیاں سامنے آئیں، جس میں پی ڈی ایم اے اور ڈپٹی کمشنر کے انتظامی اور مالی امور پر اعتراضات لگائے گئے ہیں۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق تباہ شدہ مکانات کی بحالی کے لیے مختص 82 کروڑ 60 لاکھ روپوں کا ریکارڈ موجود نہیں جبکہ ڈپٹی کمشنرز 59 کروڑ 22 لاکھ کا ریکارڈ دینے میں ناکام رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق خیبر، کرم، اورکزئی، شمالی اور جنوبی وزیرستان کے متاثرین کے فنڈز کا ریکارڈ غائب ہے۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق شمالی وزیرستان کے 33 کروڑ 80 لاکھ جبکہ جنوبی وزیرستان کے متاثرین کے 393 ملین کا ریکارڈ غائب ہے۔
رپورٹ کے مطابق خیبر کے ایک کروڑ 70 لاکھ ، ضلع کرم کے ایک کروڑ 10 لاکھ جبکہ اورکزئی کے 6 کروڑ 60 لاکھ کاریکارڈ بھی غائب ہے۔
Comments are closed.