خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں حکمراں جماعت پی ٹی آئی کو کئی مقامات پر اپ سیٹ شکست ہوئی ہے، انتخابات کے پہلے مرحلے میں اب تک جے یو آئی ایف 64 میں سے 19 تحصیلوں میں برتری حاصل کرکے سب سے آگے ہے، 4 میں سے 3 اہم شہروں پشاور، بنوں اور کوہاٹ میں جے یو آئی کا میئر کا امیدوار بھی آگے ہے جبکہ مردان میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) سب سے آگے ہے۔
کے پی کے بلدیاتی انتخابات میں اب سے کچھ دیر پہلے تک تحریک انصاف 15 تحصیلوں میں آگے ہے، آزاد امیدواروں کو 12 اور عوامی نیشنل پارٹی کو 8تحصیلوں میں برتری حاصل ہے، جماعت اسلامی 3 ، مسلم لیگ نون اور تحریک اصلاح پاکستان 2-2 تحصیلوں میں آگے ہیں ۔
میئر پشاور کے سب سے بڑے مقابلے میں اب تک جے یو آئی ایف کے زبیر علی سب سے آگے ہیں، 285 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق زبیر علی نے اب تک 32 ہزار 275 اور پی ٹی آئی کے رضوان بنگش نے 26 ہزار 695 ووٹ حاصل کیے ہیں۔
بنوں سٹی میئر کی نشست پر جے یو آئی کے امیدوار عرفان اللّٰہ درانی نے پی ٹی آئی پر واضح برتری حاصل کرلی، عرفان اللّٰہ کے 37 ہزار 458 ووٹوں کے مقابلے میں پی ٹی آئی کے امیدوار اقبال خان جدون کے 23 ہزار 867 ووٹ ہیں۔
مردان، کوہاٹ اور نوشہرہ کی تحصیل پبی میں پی ٹی آئی کو شکست ہوئی ہے، مردان سٹی میئر کے انتخاب میں عوامی نیشنل پارٹی کے حمایت اللّٰہ مایار نے پی ٹی آئی پر واضح برتری حاصل کر لی ہے، جے یو آئی ایف کا امیدوار دوسرے نمبر پر ہے۔
کوہاٹ سٹی کے الیکشن میں جے یو آئی کے شیر زمان آزاد امیدوار شفیع اللّٰہ خان سے آگے نکل گئے ہیں ، نوشہرہ کی تحصیل پبی میں بھی پی ٹی آئی کو اپ سیٹ شکست ہوئی ہے، اے این پی کے غیور علی خان نے میدان مار لیا ہے۔
ضلع بونیر کی 6 میں سے 4 تحصیلیں تحریک انصاف نے جیت لی ہیں، بونیر کی تحصیل خدوخیل میں بھی پی ٹی آئی آگے ہے، چارسدہ کی تینوں تحصیلوں میں جے یو آئی کو برتری حاصل ہے۔
ضلع خیبر میں تحریک اصلاح پاکستان کو برتری حاصل ہے، ضلع صوابی میں پی ٹی آئی کے عطا اللّٰہ خان چیئرمین تحصیل کونسل منتخب ہوئے ہیں، ضلع مردان کی تحصیل تخت بائی، تحصیل کاٹلنگ اور تحصیل رستم میں جے یو آئی آگے نکل گئی، مردان کی تحصیل گڑھی کپورہ میں اے این پی آگے ہے۔
دوسری جانب پیپلزپارٹی نے میئر پشاور کے انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگا تے ہوئے کہا ہے کہ 22 پولنگ اسٹیشنز کے فارم 45 میں پی ٹی آئی امیدوار کے نتائج نہیں دیے گئے، پیپلزپارٹی کی رہنما سینیٹر روبینہ خالد نے الیکشن کمیشن سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
الیکشن کمیشن کا کہناہے پیپلز پارٹی کی درخواست مل گئی ہے ، خیبر پختونخوا کنٹرول روم معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں خود کش دھماکے اور فائرنگ سے ویلج کونسل امیدوار زکریا خان سمیت 6 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ پشاور میں جے یو آئی ایف کے ویلج کونسل امیدوار زکریا خان کی جیت کی خوشی میں کی گئی ہوائی فائرنگ سے وہ خود ہی جاں بحق ہوئے ہیں، تاہم تحقیقات کے بعد مقدمہ درج کیا جائے گا۔
قبائلی ضلع خیبر بلدیاتی انتخابات کے دوران گزشتہ روز میدان جنگ بنا رہا، راکٹ حملے اور شدید فائرنگ، کوہاٹ کی تحصیل درہ آدم خیل میں مسلح افراد کا پولنگ اسٹیشن پر دھاوا، بیلٹ باکسز کو آگ لگا دی گئی جبکہ زخہ خیل اور لنڈی کوتل کے پولنگ اسٹیشنز پر مسلح افراد کے حملے،بیلٹ بکس توڑ دیے گئے،ہلڑ بازی سے بھگدڑ مچ گئی۔
وفاقی وزیر شبلی فراز پر کوہاٹ سے واپسی پر درہ آدم خیل پر فائرنگ کی گئی،انہوں نے بتایا کہ سیاہ جھنڈے اٹھائے چالیس پچاس افراد نے پہلے سیکیورٹی کی گاڑی پر حملہ کیا، سیکیورٹی کی گاڑی آگے نکلی تو فائرنگ کر دی،مسلح افراد نے تعاقب بھی کیا، یقین نہیں آتا اس صورت حال سے کیسے نکلے۔
انہوں نے کہاکہ یہ واضح نہیں ڈرائیور کو کیا چیز لگی، لیکن اپنی آنکھوں سے فائرنگ ہوتی ہوئی دیکھی ،جبکہ وفاقی وزیر فواد چوہدری نے بھی تصدیق کی کہ شبلی فراز کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی،پولیس حکام نے واقعے کو پتھراؤ کا نتیجہ قرار دے دیا۔
ڈی آئی جی کوہاٹ کے مطابق وفاقی وزیر کی گاڑی پر فاٹا انضمام کے مخالف مظاہرین نے پتھراؤ کیا۔
Comments are closed.