خیبر پختون خوا کے 17 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات میں پولنگ کا آغاز ہو گیا، ووٹنگ کا عمل شام 5 بجے تک کسی وقفے کے بغیر جاری رہے گا۔
پہلے مرحلے میں پشاور، نوشہرہ، کوہاٹ، ڈیرہ اسماعیل خان، لکی مروت، مالا کنڈ، باجوڑ، مردان، صوابی، کرک، بنوں، ٹانک، ہری پور، خیبر، چارسدہ، ہنگو اور مہمند میں انتخابات ہو رہے ہیں۔
خیبر پختون خوا کے ان 17 اضلاع میں 1 کروڑ 26 لاکھ 68 ہزار سے زیادہ ووٹرز اپنا حقِ رائے دہی استعمال کریں گے۔
سٹی مئیر اور تحصیل چیئرمین کی نشستوں کے لیے 689، ویلیج اور نیبرہڈ کونسلوں میں جنرل نشستوں پر 19 ہزار 285، خواتین کی نشستوں پر 3 ہزار 870، مزدور اور کسان کی نشستوں کے لیے 7 ہزار 428، یوتھ نشستوں پر 6 ہزار 11 اور اقلیتی نشستوں پر 293 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے۔
صوبے میں مجموعی طور پر 9 ہزار 223 پولنگ اسٹیشنز اور 28 ہزار 892 پولنگ بوتھ قائم کیے گئے ہیں، ان میں سے 4 ہزار 188 پولنگ اسٹیشن حساس اور 2 ہزار 507 حساس ترین قرار دیے گئے ہیں۔
بنوں کی تحصیل بکا خیل میں امن و امان کی خراب صورتِ حال کی وجہ سے بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ ملتوی کر دی گئی ہے، نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
اس ضمن میں چیف الیکشن کمشنر نے 3 رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی، یہ کمیٹی مکمل تحقیقات کر کے 7 روز میں اپنی رپورٹ الیکشن کمیشن کو دے گی۔
دوسری جانب جے یو آئی رہنما اکرم درانی نے بکا خیل میں پی ٹی آئی کے صوبائی وزیر شاہ محمد خان پر 5 پولنگ اسٹیشنز پر دھاوا بولنے، انتخابی عملے کے اغواء اور پولنگ سامان ساتھ لے جانے کے الزامات لگائے ہیں۔
خیبر پختون خوا کے ضلع بنوں کے علاقے نرمی خیل میں رات گئے 3 پولنگ اسٹیشنز پر مسلح افراد نے حملہ کر دیا۔
الیکشن کمشنر حبیب الرحمٰن کے مطابق مسلح ملزمان نرمی خیل کے تینوں پولنگ اسٹیشنز سے پولنگ کا سامان اٹھا کر نامعلوم مقام پر لے گئے۔
الیکشن کمشنر بنوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ حملے کا نشانہ بننے والے یہ تینوں پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس قرار دیئے گئے تھے۔
Comments are closed.