خیبرپختونخوا کی پہلی اور سب سے بڑی یونیورسٹی جامعہ پشاور مالی بحران کے باعث ملازمین کی تنخواہیں اور پنشن کی ادائیگی سے قاصر ہے، پشاور یونیورسٹی کی انتظامیہ نے وزیر اعلیٰ محمود خان کے پرنسپل سیکریٹری کو مراسلہ بھیج کر فنڈز جاری کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔
وائس چانسلر یونیورسٹی آف پشاور ڈاکٹر ادریس خان نے وزیر اعلیٰ محمود خان کے پرنسپل سیکریٹری کو مراسلہ بھیجا ہے جس میں جامعہ کو درپیش مالی مشکلات کے بارے میں بتایا گیا ہے۔
مراسلے کے مطابق فنڈز نہ ملنے کے باعث یونیورسٹی ملازمین کو پنشن اور تنخواہیں دینے سے قاصر ہے، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے رواں بجٹ میں 6 جامعات کے لیے 2 ارب روپے کا اعلان کیا تھا، جس میں جامعہ پشاور کے لیے مختص ساڑھے چار کروڑ روپے تاحال نہیں ملے، جس کے باعث یکم جولائی کو یونیورسٹی ملازمین کو تنخواہوں اور پنشن کی ادائیگی نہیں کر سکتی۔
مراسلے میں استدعا کی گئی ہے کہ یونیورسٹی کے مالی مشکلات سے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کو آگاہ کیا جائے۔
دوسری جانب فیڈریشن آف پاکستان آل یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن کے صوبائی صدر ڈاکٹر اظہار نے جیو نیوز کو بتایا کہ صوبائی حکومت نے اعلان تو کردیا لیکن فنڈز جاری نہیں کئے۔
ڈاکٹر اظہار کا کہنا ہے کہ اسلامیہ کالج، جامعہ پشاور، انجینئرنگ یونیورسٹی اور زرعی یونیورسٹی کے پاس تنخواہوں کے پیسے نہیں اور دوسری جانب صوبائی حکومت نے عمران خان کی صوبے میں سیاسی سرگرمیوں پر یونیورسٹی فنڈز خرچ کئے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت جلد از جلد یہ فنڈز جاری کرے تاکہ جامعات ملازمین کو تنخواہیں دینے کے قابل ہو۔
Comments are closed.