بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

خود سے شادی کی خواہشمند لڑکی کو مندر میں شادی کی اجازت نہیں دے سکتے، بی جے پی رہنما

خود سے ہی شادی کی خواہش رکھنے والی بھارتی لڑکی پر جہاں عام عوام کی جانب سے تنقید کا سلسلہ جاری تھا وہیں اب حکومت بھی اس شادی پر ناخوش نظر آ رہی ہے۔

بھارتی ریاست گجرات سے تعلق رکھنے والی 24 سالہ کشما بندھو رواں ماہ 11 جون کو اپنے خوابوں کی شہزادی خود بننا چاہتی ہیں۔

واضح رہے کہ کشما بندھو کا خود سے شادی سے متعلق فیصلے پر کہنا ہے کہ شاید میں اپنی ذات سےشادی کرنے والی بھارت کی پہلی خاتون ہوں۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ خود سے محبت کے اظہار کا ایک طریقہ ہے، لوگ اِن سے شادی کرتے ہیں جن سے اِنہیں محبت ہو، مجھے خود سے محبت ہے اور اسی لیے میں یہ شادی کر رہی ہوں۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کی رہنما، سٹی یونٹ کی نائب صدر سنیتا شکلا کی جانب سے کہا گیا ہےکہ ’میں اس شادی کے لیے منتخب کی گئی جگہ کے خلاف ہوں، اپنی ذات سے شادی کرنا ہندوازم کے خلاف ہے لہٰذا یہ شادی مندر میں نہیں کی جا سکتی۔‘

سنیتا شکلا  کا مزید کہنا ہے کہ ’اپنی ذات سے شادیاں کرنے سے ناصرف ہندو آبادی میں کمی آئے گی بلکہ یہ مذہب اور قانون کے بھی خلاف ہے۔‘

یہ ناقابلِ یقین بات لگتی ہے لیکن اس شادی میں ہندومذہب کے مطابق تمام رسومات ادا کی جائیں گی۔

 

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.