سی سی پی او پشاور کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ آور اپنےطریقہ واردات سے کافی تربیت یافتہ لگ رہا تھا، اطلاعات کے مطابق خودکش حملہ آور نے تین سے چار سال تربیت حاصل کی تھی۔
پشاور میں پریس کانفرنس کے دوران سی سی پی او نے کہا کہ پولیس نے سیکیورٹی کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑی، مسجد گیٹ پر چیکنگ کےلیے ایک کانسٹیبل غیرمسلح جبکہ دوسرا اسلحے سے لیس تھا۔
سی سی پی او کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ آور نے سب سے پہلے مسلح کانسٹیبل کو نشانہ بنایا، پھر ڈیڑھ سیکنڈ میں دوسرے کانسٹیبل کو سینے پر گولی ماری۔
سی سی پی او کا کہنا ہے کہ غیرمسلح کانسٹیبل سینے میں گولی لگتے ہی دوڑا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز خیبر پختونخوا کے دارالخلافہ پشاور کے علاقے قصہ خوانی بازار کی جامع مسجد کوچہ رسالدار میں ہوئے خود کش حملے کے مزید 6 زخمی انتقال کر گئے، پولیس نے خودکش حملہ آور کے خاکے تیار کر لیے ہیں۔
لیڈی ریڈنگ اسپتال میں گزشتہ روز 57 افراد کی میتیں لائی گئی تھیں، واقعے میں مزید 6 افراد کے انتقال کے بعد شہید افراد کی تعداد 63 ہو گئی ہے۔
واقعے میں 200 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے جن میں سے 37 زخمی لیڈی ریڈنگ اسپتال میں زیرِ علاج ہیں، جبکہ 5 زخمی آئی سی یو میں ہیں۔
Comments are closed.