مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ خواہش ہے عدالتوں میں کیمرے لگائے جائیں تاکہ عوام کو علم ہو سکے، عدلیہ ہر چیز کا نوٹس لیتی ہے سوائے یہ دیکھنے کے کہ عدالتوں میں کیا ہو رہا ہے۔
کراچی میں احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ قانون پر عدالتیں تشریح کرسکتی ہیں لیکن قانون بنانا عوام کے نمائندوں کا کام ہے، ملک کی ضرورت ہے کہ ہر ادارہ اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کرے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جب عدالتیں اپنی من مانی شروع کردیں تو پھر انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوتے، چیف جسٹس اپنی ذمے داری پوری کر رہے ہیں یا نہیں فیصلہ تاریخ یا عوام کرے گی۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ یہ دنیا کے کسی نظام میں نہیں ہے کہ اپیل کا حق نہ دیں، چیف جسٹس سے توقع ہے کہ اپنی ذمے داری آئین و قانون کے مطابق پوری کریں گے، ہر شخص کی نظریں اس وقت سپریم کورٹ پر لگی ہیں، آج ملک کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں جو مسئلہ پیدا ہوا ہے اس کا بیٹھ کر حل تلاش کریں، انتشار کی کیفیت ہوگی تو اس کا اثر ملک کی معیشت پر پڑے گا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جو کچھ عدالتوں میں ہو رہا ہے اس کا سوموٹو نوٹس کیوں نہیں لیا جاتا، ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ آج ملک چند چیزوں میں خود کفیل ہے اس میں سیاسی جماعتیں بھی ہیں۔
Comments are closed.