سابق وفاقی وزیر خواجہ آصف نے اپنے خلاف وزیراعظم عمران خان کی جانب سے 10 ارب روپے ہرجانے کے دعوی میں عمران خان کے بیان پر جرح کا حق ختم کرنے کا سیشن کورٹ کا آرڈر اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا ، چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ کل سماعت کریں گے ۔
نون لیگی رہنما خواجہ آصف نے علی شاہ گیلانی ایڈووکیٹ کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست جمع کرائی ہے جس میں ایڈیشنل سیشن جج محمد عدنان کی طرف سے وزیراعظم عمران خان کے بیان پر جرح کا حق ختم کرنے کا فیصلہ چیلنج کیا گیا ہے۔
درخواست میں ایڈیشنل سیشن جج اور عمران احمد خان نیازی کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ وکیل صفائی نے خرابی صحت کے باعث عدالت کو انفارم کیا تھا کہ وہ 17 دسمبر کو پیش نہیں ہو سکتے اس کے باوجود عدالت نے ای کورٹ کے ذریعے وزیراعظم کا بیان وکیل صفائی کی عدم موجودگی میں ریکارڈ کیا اور عمران خان کے بیان پر جرح کا حق بھی ختم کر دیا۔
عدالت نے قانون کا حوالہ دیئے بغیر جلدبازی میں فیصلہ سنایا، جرح کا حق ختم کرنے کا آرڈر کاالعدم قرار دیا جائے۔
کیس میں یکم اپریل سے 25 مئی 2021 کے دوران 5 استغاثہ کے گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے گئے، عدالت سے صفائی کے گواہوں کی فہرست پیش کرنے کے لیے مہلت مانگی کیونکہ وکیل کو ہدایات نہیں دے سکتا تھا۔
درخواست میں خواجہ آصف نے مزید کہاکہ 29 دسمبر 2020 کو نیب نے گرفتار کیا، 23 جون 2021 تک قید رہا، عدالت نے 9 جولائی 2021 کو وکیل کی عدم حاضری پر یکطرفہ کارروائی کا فیصلہ کیا۔
عدالت کو بتایا کہ وکیل کی عدم حاضری کی وجہ تاریخ سماعت نوٹ کرنے میں غلطی تھی، یکطرفہ کارروائی کا فیصلہ ختم کریں مگر یہ درخواست بھی مسترد کر دی گئی۔
واضح رہے کہ عمران خان نے 15 نومبر 2012 ء کو شوکت خانم میموریل اسپتال سے متعلق بیان پر خواجہ آصف کے خلاف ہرجانے کا دعوی دائر کیا تھا۔
Comments are closed.