وفاقی وزیر برائے دفاع خواجہ آصف سابق وزیرِ اعظم عمران خان پر برس پڑے اور کہا کہ پاک فوج میں ساری تقرریاں میرٹ پر ہوتی ہیں۔
اسلام آباد میں وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ کیا عمران خان نے تقرریاں میرٹ پر کیں، کیا عثمان بزدار اور کے پی کے وزیر اعلیٰ کی تقرری میرٹ پر تھی؟
انہوں نے کہا کہ بی آر ٹی کی تحقیقات دفن کرنا اور توشہ خانہ پر بات نہ کرنا کیا میرٹ ہے؟ آج ان کی پارٹی میں ان کا دفاع کرنے والا کوئی نہیں، کیا توشہ خانے سے تحائف لے کر بیچ دینا میرٹ ہے؟ کس میرٹ کی بات کرتے ہیں؟ کیا یہ میرٹ ہے کہ آپ کو عدم اعتماد سے نکال دیا گیا اور آپ امریکا کو ذمہ دار ٹھہرائیں؟
خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ کوئی شخص ہو جو بات کرے میرٹ کی، کس میرٹ کی یہ بات کرتے ہیں؟ ہم نے توشہ خانے پر اپنی سفارش بھیج دی ہے، 180 ملین پاؤنڈ پر انکوائری مکمل کر لی ہے، نواز شریف اور ان کی بیٹی نے 200 پیشیاں بھگتی ہیں، مثالیں خلفا راشدین کی، باتیں ریاست مدینہ کی کرتا ہے، آج اس کی پارٹی خود اس کو ڈس اون کر رہی ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ نواز شریف کی چوائس کی توثیق کرتے ہیں اور تعریفیں کرتے ہیں، یہاں ادارے موجود ہیں، ادارے کرپشن کی تحقیقات کر رہے ہیں، چیزیں بہت آگے چلی گئی ہیں سب سامنے آئیں گی۔
وزیر دفاع نے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی پر عمران نے بات کی، کل انہوں نے اس کو نیا مطلب پہنایا، ایئر فورس، نیوی سمیت ساری تعیناتیاں میرٹ پر ہوئی ہیں، ہمیشہ فوج چار، پانچ نام بھیجتی ہے، وزیرِ اعظم مشاورت سے ایک کا انتخاب کرتے ہیں۔
وفاقی وزیر کا یہ بھی کہنا ہے کہ صدر صاحب نے بھی عمران خان کے بیان سے لاتعلقی ظاہر کی ہے، وہ بتائیں فوج میں کب تقرریاں میرٹ پر نہیں ہوئیں، اقتدار میں نہیں تو فوجی قیادت پر تنقید کر رہے ہیں، تعیناتی میں شکوک و شبہات پیدا کررہے ہیں، عمران خان بتائیں اپنے دور میں کون سی تعیناتیاں میرٹ پر کی ہیں۔
Comments are closed.