قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر، مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف اپنی تقریر کے دوران بات چیت کرنے پر وفاقی وزیر شیری رحمٰن پر برس پڑے۔
خواجہ آصف نے سوال کیا کہ شیری رحمٰن صاحبہ آپ مجھے بات کرنے دیں گی؟
شیری رحمان نے جواب دیا کہ کوشش کرتی ہوں۔
جس پر خواجہ آصف نے کہا کہ یہی تو آپ لوگوں کا رویہ ہے جس کی وجہ سے یہ مسائل ہیں، اگر آپ کوئی بات کریں گی تو میں اپنے انداز میں جواب دینے پر مجبور ہوں گا۔
خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی لوگ زبانی جمع خرچ کرتے ہیں تاکہ انہیں 4 ووٹ مل جائیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ حکمران اشرافیہ سے کوئی نہ کوئی گناہ اور جرم سرزد ہوا ہے، سیاستدانوں نے 50ء کی دہائی سے لے کر آج تک غلطیاں کی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ فوج نے ملک میں 4 مرتبہ مداخلت کی ہے، آج ایک شخص کا اقتدار آئینی طریقے سے ختم کیا گیا، وہ ملک کو نقصان پہنچا رہا ہے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما و وفاقی وزیر نے کہا کہ اقتدار کی جنگ بعد میں بھی لڑی جا سکتی ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان کی آزادی کے بعد ایک سے ڈیڑھ سال بعد مختلف رائے کو برداشت نہیں کیا گیا۔
خواجہ آصف کا یہ بھی کہنا ہے کہ چھوٹے صوبوں کے لوگ لیاقت باغ سے لاشیں اٹھا کر چلے گئے، مگر انہوں نے پاکستان کو نقصان نہیں پہنچایا۔
Comments are closed.