سندھ اسمبلی میں اجلاس کے دوران تحریک انصاف کے رکن خرم شیر زمان اور پیپلز پارٹی کے شرجیل میمن کے درمیان نوک جھوک ہوگئی۔
اس موقع پر دونوں اراکین کی گفتگو پر سندھ اسمبلی میں اراکین نے قہقے بھی لگائے۔
تحریک انصاف کے رکن خرم شیر زمان نے کہا کہ سر وہ بوتل تھی اسے شہد کہا گیا تھا۔
اس پر وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا کہ جیسے ٹالکم پاؤڈر کو کوکین نہیں کہتے ہیں۔
خرم شیر زمان نے کہا کہ واٹر بورڈ کی جانب سے پانی کے ٹینکر کی تقسیم کیسے ہوتی ہے، سنا ہے پی پی کارکنوں کو ٹینکر دیے جاتے ہیں جو اسے فروخت کردیتے ہیں۔
اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رکن ناصر شاہ نے کہا کہ حلقے کے نمائندے کو ٹینکر دیے جاتے ہیں جو وہ ضرورت مندوں کو فراہم کردیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خود خرم شیر زمان بھی کئی ٹینکر حاصل کرچکے ہیں۔
علاوہ ازیں شرجیل میمن نے سندھ اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو عدالت بلا رہی ہے مگر وہ بہانے بنا رہے ہیں، عدالت نے بلایا ہے وہاں نہیں جا رہے مگر ریلیاں نکال رہے ہیں۔
شرجیل میمن نے کہا کہ اسپیکر صاحب آپ سمیت سب نے گرفتاری دی اور مقدمات کا سامنا کیا، کبھی پیپلز پارٹی نے پولیس پر حملے نہیں کیے۔
انہوں نے کہا کہ دس بارہ ہزار بندے جمع کرنا ہمارے لیے بھی کوئی مسئلہ نہیں تھا، فریال تالپور کو چاند رات کو گرفتار کیا گیا۔
شرجیل میمن نے کہا کہ خورشید شاہ پر سکھر کا کیس تھا گرفتار اسلام آباد سے کیا گیا، اس وقت انہیں احساس نہیں تھا، کہتے تھےکہ قانونی کارروائی کی جارہی ہے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ جناب گرفتاری کے وارنٹ عدالت نےجاری کیے ہیں کسی اور نے نہیں۔
Comments are closed.