بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

خانہ کعبہ کے اندرونی روح پرور مناظر اور ان کی تفصیلات

گزشتہ دنوں خانہ کعبہ کو غسل دینے کی روح پرور تقریب منعقد کی گئی جس کے بعد خانہ کعبہ کے اندرونی مناظر اور ان کی تفصیلات عوام کے لیے جاری کی گئیں۔

ہم اپنے قارئین کے لیے مذکورہ تصاویر اور ان کی تفصیلات پیش کررہے ہیں۔

درج ذیل تصویر میں آپ خانہ کعبہ کی چھت پر جانے کے لیے استعمال ہونے والے سونے سے تیار کردہ دروازے کو دیکھ سکتے ہیں جس پر قرآنی آیات تحریر ہیں۔ 

دروازے کے برابر میں ایک تختی آویزاں ہے جو 1976 میں سعودی ولی عہد شاہ خالد کے دور میں خانہ کعبہ کی دوبارہ تعمیر کے دوران لگائی گئی تھی۔

 مذکورہ تختی پر دعا تحریر ہے کہ:

"اللہ کے نام سے شروع جو بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے۔ تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جو دونوں جہانوں کا خالق و مالک ہے۔ تمام انبیاء کرام، پیغمبر اور رسولوں پر، آپ ﷺ پر اور ان کی آل پر اور تمام صحابہ کرامؓ پر درود و سلام ہو‘‘

خانہ کعبہ کی سیڑھیوں کی تزئین و آرائش کا کام خادم حرمین شریفین شاہ خالد بن عبدالعزیز آل سعود کی ہدایت پر ربیع الاوّل 1397 ہجری میں عمل میں آیا۔ اللہ ان کے نیک اعمال کو قبول فرمائے۔ آمین۔

خانہ کعبہ کی دو چھتیں ہیں ایک اندرونی اور دوسری بیرونی، بیرونی اضافی چھت خانہ کعبہ کو مزید مضبوط بنانے کے لیے تعمیر کی گئی تھی۔ دونوں چھتوں کے درمیان ایک میٹر سے زائد کا فاصلہ رکھا گیا ہے۔

خانہ کعبہ کے اندر ایک سنگ مرمر کا ڈبہ رکھا ہوا ہے، جس میں تیل اور عرق گلاب، عود اور مشک کی خوشبوئیں ہیں جو کعبہ کو دھونے اور صاف کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔

خانہ کعبہ کے اندر ایک مقام پر تیل کی لالٹین اور برتن موجود ہیں، جو سجاوٹ کے لیے لگائے گئے ہیں۔ ان میں سے کئی تیل کے پرانے لیمپ اور برتن مختلف بادشاہوں، سلطانوں اور حکمرانوں کی جانب سے تحفے میں دیئے گئے ہیں۔ ان میں سے بعض میں لوبان، عطر اور اگربتی رکھی گئی ہیں۔

درج ذیل تصویر میں اس مقام کی نشاندہی کی گئی ہے جہاں سے رسول اللہﷺ فتح مکہ کے وقت خانہ کعبہ میں داخل ہوئے اور یہاں نماز ادا کی تھی۔

ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حجر اسود کے کونے اور کعبہ کے دروازے کے درمیان کی جگہ کو ’الملتزم‘ کہا جاتا ہے۔ یہ وہ مقام ہے جہاں دعائیں قبول ہوتی ہیں۔

روایت ہے کہ انہوں نے خود بھی اس مقام پر دعا مانگی اور فرمایا کہ اس جگہ پر جو کوئی اللہ سے مانگے گا اللہ اس کے سوال کا جواب دے گا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.