ہر موسم میں با آسانی مارکیٹ میں دستیاب سلاد میں شمار کیے جانے والا کھیرا گرمی کی شدت کم کرنے سمیت ڈیہائیڈریشن یعنی کہ پانی کی کمی سے بھی بچاتا ہے، موسم گرما میں کھیرے کا استعمال بڑھ جاتا ہے جس کے صحت پر متعدد حیرت انگیز فوائد مرتب ہوتے ہیں۔
غذائی ماہرین کے مطابق کھیرے میں کیلوریز نہ ہونے کے برابر جبکہ دیگر منرلز اور وٹامنز کی بھر پور مقدار پائی جاتی ہے، درمیانے سائز کے ایک کھیرے میں 30 کیلوریز، صفر گرام فیٹ، 6 گرام کاربز، 3 گرام پروٹین، 2 گرام فائبر، 10 فیصد وٹامن سی، 57 فیصد وٹامن کے، 9 فیصد میگنیشیم، 12 فیصد پوٹاشیم اور 9 فیصد میگنیز پایا جاتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق وزن میں کمی لانے والے افراد کے لیے گرمیوں کا موسم بہترین موسم مانا جاتا ہے، کھیرے کا ڈیٹاکس واٹر میں استعمال کر کے پانی کی کمی اور مضر صحت مادوں کے نقصانات سے بچا جا سکتا ہے، گرمیوں میں غذا کے بجائے کھیرے کا مختلف تازہ سبزیوں کے ساتھ اسموتھی بنا کر استعمال کیا جا سکتا ہے جس کے نتیجے میں انسان خود کو ترو تازہ اور فرحت بخش محسوس کرتا ہے۔
آج کل ہر جگہ کھیرا ڈائٹ کا بھی بہت نام لیا جا رہا ہے جس کے نتائج بھی حیران کن ثابت ہوتے ہیں، کھیرا ڈائٹ سے متعلق معلومات مندرجہ ذیل ہیں جس کے استعمال سے وزن میں کمی سمیت مجموعی صحت سے متعلق متعدد فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
کھیرا ڈائٹ ہے کیا ؟
کھیرا ڈائٹ یعنی کہ ’کوکمبر ڈائٹ‘ ایک مختصر عرصے کی ڈائٹ ہے جو وزن میں کمی لانے میں معاون ثابت ہوتی ہے، اس ڈائٹ کے ذریعے 7 دن میں 7 کلو تک وزن کم کیا جا سکتا ہے۔
کھیرا ڈائٹ کھیرے اور چند پروٹین پر مشتمل غذاؤں جیسے کہ انڈہ، مرغی کا گوشت، مچھلی اور خشک میوہ جات کے ساتھ ملا کر لی جاتی ہے، کھیرے غذا کا متبادل بن جاتے ہیں اور دیگر غذاؤں کا استعمال کم سے کم کیا جاتا ہے، اس ڈائٹ میں غذاؤں کے آپشن کم ہونے کے سبب اسے کم سے کم 7 دن تک ہی کیے جانے کا مشورہ دیا جاتا ہے، اس ڈائٹ کو 7 دن سے زائد کرنے کے نتیجے میں یہ نقصان دہ بھی ثابت ہو سکتی ہے۔
ماہرین کی جانب سے اس ڈائٹ کے دوران پروٹین والی غذاؤں کے ساتھ کھیرے کا استعمال تجویز کیا جاتا ہے، اس ڈائٹ کے دوران کاربوہائیڈریٹ والی غذائیں جیسے ڈبل روٹی، براؤن رائس یا آلو کھانے کی بھی اجازت ہوتی ہے۔
کوکمبر ڈائٹ کا طریقۂ کار ؟
اس ڈائٹ کے دوران ناشتے میں دوانڈے کھیرے کے ساتھ کھا سکتے ہیں، کھیرے کی مقدار کی کوئی قید نہیں ہے، بھوک لگنے پر دو کھیرے کھائے جا سکتے ہیں۔
دوپہر کے کھانے میں دہی اور لیموں پانی کے ساتھ کھیرے کی سلاد کھائیں کچھ دیر بعد بھوک محسوس ہو تو کھیرے سے بنی سلاد ہی کھائیں۔
رات کے کھانے میں ابلی ہوئی یا زیتون کے تیل میں ہاف فرائی کی ہوئی چکن کے ساتھ ایک کپ براؤن چاول لیے جا سکتے ہیں جبکہ کھیرے سے بنی سلاد لازمی ہے۔
اس ڈائٹ کے دوران صرف سادہ پانی پئیں، کولا مشروبات ہر گز استعمال نہ کریں، پانی میں کھیرے اور لیموں کے قتلے کاٹ ڈالے جا سکتے ہیں۔
نوٹ: یہ ایک دن کی کھانے پینے کی روٹین ہے جس پر زیادہ سے زیادہ 7 دن تک سختی سے عمل کرنا ہے۔
اس ڈائٹ کے دوران کونسی غذائیں کھائی جا سکتی ہیں اُن کی فہرست مندرجہ ذیل ہے:
اس ڈائٹ کے دوران سبزیوں میں کھیرے، ٹماٹر، پالک یا کم مقدار میں دیگر سبزیوں کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔
پروٹین کی مقدار حاصل کرنے کے لیے مرغی، روکھا گوشت، مچھلی، انڈے، دہی اور پنیر لیا جا سکتا ہے۔
کاربو ہائیڈریٹ والی غذاؤں میں براؤن چاول، آلو، چکی کے آٹے کی روٹی کھائی جا سکتی ہے۔
چکنائی میں صرف زیتون کا تیل استعمال کیا جا سکتا ہے۔
کھیرے کھانے کے نتیجے میں صحت پر حاصل ہونے والے حیرت انگیز فوائد:
کھیرے کے استعمال سے جوڑوں کے درد سے نجات حاصل ہوتی ہے۔
جسم میں کولیسٹرول کی زیادتی کا شکار افراد کے لیے کھیرا نہایت مفید ثابت ہوتا ہے، کھیرے کے استعمال سے کولیسٹرول لیول متوازن رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
کھیرا نظام ہاضمہ بہتر کرنے میں بہت اہم کردار ادا کرتاہے۔
کھیرا کینسر جیسے امراض سے بھی محفوظ رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
کھیرے میں 95فیصد پانی ہوتا ہے اسی لیے یہ جسم میں پانی کی مقدار کم ہونے سے بچاتا ہے، جسم میں نمکیات کی کمی کو دور کرتا ہے اور ڈیہائیڈریشن سے بچاتا ہے۔
کھیرا ذیابطیس کے مریضوں کے لیے بھی ایک بہترین غذا ہے کیونکہ اس سے ذیابطیس کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔
کھیرا گردوں کی بھی صفائی کرتا ہے اور جسم کو اضافی یورک ایسڈ سے بھی بچاتا ہے۔
Comments are closed.