سابق وزیر اعظم عمران خان نے دعوی کیا ہے کہ انہیں حکومت گرانے کے منصوبے کا علم گزشتہ سال جولائی میں ہی ہوگیا تھا۔
ایک انٹرویو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں بھی خانہ جنگی کے خدشات تھے، اس لیے وہ نہیں چاہتے تھے کہ مشکل وقت میں انٹیلی جنس چیف تبدیل ہو۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اس بات پر یہ تاثر دیا گیا کہ وہ جنرل فیض کو آرمی چیف بنانا چاہتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن والے میری حکومت گرا رہے تھے، مشکل وقت تھا، چاہتا تھا آئی ایس آئی چیف تبدیل نہ ہو، لوگ سمجھے میں جنرل فیض کو آرمی چیف بنانا چاہتا ہوں۔
پانچ سال سے تعینات جنرل فیض کو ایکسٹینشن دینے کی دلیل میں عمران خان نے کہا کہ افغانستان سے خانہ جنگی کی اطلاعات تھیں، پھر ن لیگ والے سازشیں کر رہے تھے۔ انٹیلی جنس چیف حکومت کی آنکھ اور کان ہوتا ہے، مشکل وقت میں انٹیلی جنس چیف بدلا نہیں کرتے۔
Comments are closed.