سابق وزیر اعظم راجا پرویز اشرف کا موجودہ حکومت کے 3 سال مکمل ہونے پر کہنا ہے کہ تین سال میں جو حکومت کے وعدے تھے ان کے نتائج مایوس کن ہیں۔
راجا پرویز اشرف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہمیں ایک دوسرے کو سمجھنا اور سمجھانا چاہیے، بلاول بھٹو نے پہلے دن کہا تھا کہ قدم بڑھاؤ ہم آپ کے ساتھ ہیں، حکومت پانچ سال ہوتی ہے لیکن ملک تو ہم سب کا ہے، ایسے حالات بنائیں جن میں ہر شعبے میں یکسوئی ہو۔
راجا پرویز اشرف نے کہا کہ الیکٹرونک ووٹنگ مشین کے بارے میں بتائیں اور تحفظات کو سنیں، حکومت الیکٹرونک ووٹنگ مشین پر اپوزیشن سے بات ہی نہیں کر رہی۔
راجا پرویز اشرف نے کہا ہے کہ موجودہ دور میں روایتی سیاست اور الزامات کو گھمبیر بنایا گیا، آپ کا زیادہ وقت گزرچکا ہے، کم وقت رہ گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ حکومت قومی معاملات پر تمام سیاسی جماعتوں کو آن بورڈ لیا جائے، حکومت سے کہتا ہوں پارلیمان کو اہمیت دیں، عوامی نمائندوں کے ذریعے قانون سازی کی جائے، ملک میں تبدیلی ذاتی انا سے نہیں آسکتی۔
راجا پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ سیاست جس طرح چل رہی ہے اسی طرح چلتی رہے گی، ہمیں ذاتی مفادات چھوڑ کر ساتھ کھڑے ہوکر کام کرنا ہوگا، پیپلز پارٹی کا ایک موقف ہے کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی نا ہو۔
راجا پرویز اشرف نے مزید کہا کہ آصف علی زرداری نے اپنی تقریر میں معیشت کی بات کی تھی، معیشت بہتر بنانے کے لیے اجتماعی سوچ کی ضرورت ہے، پیپلز پارٹی کے دور میں معاشی ترقی کی رفتار5.4 فیصد تھی، ان کے دور میں 2 فیصد ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کہتی ہے کہ پچھلی حکومت نے جو قرضہ لیا وہ اتار رہے ہیں، قرضہ اتارنے کے لیے مزید قرضہ لینا کون سی عقلمندی ہے؟ حکومت اگر عوام کو ساتھ لے کر چلے تو پاکستان سے بہتر ملک کوئی نہیں۔
Comments are closed.