اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے گھریلو، کمرشل اور صنعتی صارفین کے لیے گیس ٹیرف میں اضافے کی منظوری دے دی۔
نگراں وزیرخزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کی زیر صدارت ای سی سی کا اجلاس ہوا، جس میں گیس ٹیرف میں اضافے کا فیصلہ کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق ای سی سی نے وزارت پیٹرولیم کی سمری منظورر کرلی، نئے گیس ٹیرف کا اطلاق یکم نومبر 2023ء سے ہوگا۔
ای سی سی نے گیس قیمتوں میں 193 فیصد تک اضافے اور گیس کے میٹر پر فکس چارجز 10 روپے سے بڑھا کر 400 روپے ماہانہ کرنے منظوری دے دی۔
ذرائع کے مطابق پیٹرولیم ڈویژن کی سمری میں گیس کا ٹیرف 193 فیصد تک بڑھانے کی تجویز آئی تھی، اجلاس میں گھریلو صارفین کےلیے گیس 172 فیصد تک مہنگی کرنے کی منظوری دی گئی۔
ذرائع کے مطابق دیگر کیٹیگریز کےلیے گیس کی قیمت میں تقریباً 193 فیصد تک اضافہ کردیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ماہانہ 0.25 کیوبک میٹر تک نان پروٹیکٹڈ صارفین کےلیے 100روپے، 0.60 کیوبک میٹر والے صارفین کےلیے 300 روپے اور ماہانہ 100 کیوبک میٹر صارفین کےلیے 600 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ماہانہ 150 کیوبک میٹر والوں کےلیے 600 روپے، 200 کیوبک میٹر والوں کے ٹیرف میں 800 روپے اور ماہانہ 300 کیوبک میٹر والے صارفین کےلیے 1900 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ذرائع کے مطابق ماہانہ 400 کیوبک میٹر والوں کے ٹیرف میں 1500 روپے جبکہ 400 کیوبک میٹر سے زائد کے لیے 900 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق سیمنٹ سیکٹر کے گیس ٹیرف میں 2900 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافے کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق سیمنٹ سیکٹر کےلیے قیمت 1500 روپے سے بڑھا کر 4400 روپے فی ایم ایم بی ٹی کردی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق سی این جی کےلیے گیس کی قیمت 2 ہزار 595 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو بڑھانے کی منظوری دی گئی ہے جبکہ بجلی کارخانوں اور تندوروں کےلیے گیس قیمت برقرار رکھنے کی تجویز ہے۔
ذرائع کے مطابق ای سی سی اجلاس میں بیرون ملک سے 10 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔
ای سی سی نے مالی سال 24-2023 کےلیے گندم کی درآمد کی منظوری دے دی اور کہا کہ گندم کی درآمد کا مقصد اسٹریٹجک ذخائر برقرار رکھنا ہے۔
ذرائع کے مطابق ای سی سی نے ایرا کے لیے 48 کروڑ 40 لاکھ روپے کی تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹ بھی منظور کرلی۔
Comments are closed.