حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی شرائط پوری کرتے ہوئے گیس کی قیمتوں میں اضافہ کردیا۔
حکومت نے گیس 16 اعشاریہ 6 فیصد سے 124 فیصد تک مہنگی کردی، نئی قیمت یکم جنوری سے 30 جون 2023ء تک نافذ العمل رہیں گی۔
حکومت کے گیس قیمتوں میں حالیہ اضافہ گھریلو، کمرشل، پاور سیکٹر، کھاد کار خانوں، سیمنٹ انڈسٹری، صنعتی اور سی این جی سمیت تمام شعبوں کے لیے کیا گیا ہے۔
گیس کے نئے نرخ پورے پاکستان کے صارفین پر لاگو ہوں گے، صرف 50 کیوبک میٹر ماہانہ گیس استعمال کرنے والے گھریلو صارفین مستثنیٰ ہوں گے۔
حکومتی اعلامیے کے مطابق 100 کیوبک میٹر گیس استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کے لیے قیمت میں 16 اعشاریہ 6 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق 100 کیوبک میٹر گیس کی قیمت 300 روپے سے بڑھا کر 350 روپے ایم ایم بی ٹی یو کردی گئی۔
حکومتی اعلامیے کے مطابق 200 کیو بک میٹر گیس استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کے لیے قیمت میں 32 فیصد اضافہ کیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق 200 کیو بک میٹر گیس کے استعمال پر گھریلو صارفین کےلیے قیمت 553 سے بڑھا کر 730 روپے ایم ایم بی ٹی یو کردی گئی۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں گیس مہنگی کرنے کی منظوری دی گئی۔
Comments are closed.