بار بار آرڈیننس میں تبدیلی اور بار بار یوٹرن کا سلسلہ جاری ہے، حکومت نہ نیا چیئرمین نیب لگانے کا فیصلہ کر پارہی ہے اور نہ ہی چیئرمین نیب کو ہٹانے کے اختیار پر کوئی فیصلہ کیا جارہا ہے۔
پرو گرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں نیب چیئرمین کا معاملہ اٹھا دیا گیا۔
پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے کہا کہ صدر کو چیئرمین نیب کو ہٹانے کا اختیار دیا تو غیرضروری تنازع ہوگا، صدر بھی ملوث ہوجائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ قانونی ایشوز آئیں گے، سپریم جوڈیشل کونسل بہتر فورم ہے، ترمیمی آرڈیننس میں ان کی مشاورت شامل نہیں تھی۔
وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا کہ بحث کے دوران اٹارنی جنرل سپریم جوڈیشل کونسل کو اختیار دینے کے حق میں تھےمگر اس میں قانونی مسئلہ یہ تھا کہ اس کے لیے آئینی ترمیم کی ضرورت تھی اور ہمارے پاس دو تہائی اکثریت نہیں، اس لیے صدر کے علاوہ کوئی اور باڈی نہیں تھی۔
Comments are closed.