بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

حکومت خود ہی پارلیمان کے مشترکا اجلاس سے بھاگ گئی، بلاول بھٹو

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حکومت اپنے ہی بلائے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے بھاگ چکی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری متحدہ اپوزیشن کے اعزاز میں دیے گئے عشائیے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ صدر پاکستان کا مشترکہ اجلاس بلانے کا نوٹیفکیشن آیا، آدھے گھنٹے بعد ہی حکومت کا اپنا بیان آیا کہ اجلاس موخر کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے ہی بلائے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے بھاگ چکی، اجلاس مؤخر کرنا صدر مملکت کی بھی ہتک ہے۔

متحدہ اپوزیشن نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے پر گف و شنید شروع کردی ۔

پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ اپوزیشن کا فیصلہ تھا اپنے تمام اراکین کی تعداد یقینی بنائی جائے گی۔

اُن کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے ووٹنگ مشین، یکطرفہ الیکشن ریفارمز پر حکومتی اتحادیوں سے رابطے کا فیصلہ کیا تھا۔

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کا مشترکا اجلاس دوبارہ جلد بلایا جائے گا۔

بلاول بھٹو زرداری نے یہ بھی کہا کہ ایک پر ایک نکلنے والے نیب آرڈیننس بدنیتی پر مبنی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب ہم اپوزیشن اتحادیوں سے تحریک عدم اعتماد پر ساتھ دینےکا نہیں کہہ رہے۔

سابق وزیراعظم اور ن لیگ کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اس بار اپوزیشن کو نہیں بلکہ حکومتی اراکین کو فون آئے۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ اپوزیشن سے حکومت کے غیرجمہوری طریقوں اور الیکشن کمیشن کو متنازع بنانے کی حد تک بات کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر آج اپنی رائے پر قائم ہوں، اس پر الگ سے محنت کرنا پڑے گی۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت کی الٹی گنتی شروع ہو چکی ہے، اب عمران خان کا گھبرانے کا وقت آ گیا ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.