ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز (ایمنڈ) نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت صحافی و اینکر ارشد شریف کے قتل کی مکمل تحقیقات کرے۔
جاری کیے گئے بیان میں ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز (ایمنڈ) نے صحافی ارشد شریف کے قتل کی مذمت کی ہے۔
ایمنڈ کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ صحافی ارشد شریف کے قتل پر دکھ اور افسوس ہے۔
ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز (ایمنڈ) نے ارشد شریف کے اہلِ خانہ سے دلی تعزیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی میڈیا برادری غم کی اس گھڑی میں ارشد شریف کے اہلِ خانہ کے ساتھ ہے۔
ایمنڈ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ارشد شریف کا جسدِ خاکی پاکستان لانے کے لیے ہر ممکن انتظامات کیے جائیں، پاکستانی وزارتِ خارجہ کینیا پولیس کے بیان کی شفاف تحقیقات کرائے۔
ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز (ایمنڈ) نے یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ دفترِ خارجہ ارشد شریف کی میت کی حوالگی اور قتل کی تحقیقات کے حوالے سے اہِلِ خانہ کو آگاہ رکھے۔
واضح رہے کہ سینئر صحافی اور اینکر ارشد شریف کو کینیا میں قتل کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے ان کی اہلیہ جویریہ صدیق کا کہنا ہے کہ پولیس کے مطابق ارشد شریف کو کینیا میں گولی ماری گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق کینیا کی مقامی پولیس کی جانب سے واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔
ارشد شریف کچھ روز پہلے دبئی سے لندن بھی گئے تھے اور پھر کینیا چلے گئے تھے۔
سینئر صحافی اور اینکر پرسن ارشد شریف کے قتل کے حوالے سے کینیا کے میڈیا کا کہنا ہے کہ انہیں پولیس نے سر میں گولی مار کر ہلاک کیا۔
کینیا کے میڈیا کے مطابق ارشد شریف کو ایک چیک پوائنٹ پر شناخت میں غلطی کی وجہ سے پولیس فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔
کینیا کے مقامی میڈیا کے مطابق مقامی سینئر پولیس افسر نے فائرنگ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ارشد شریف کو ایک چیک پوائنٹ پر شناخت میں غلطی کی وجہ سے فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا، واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔
کینیا کے میڈیا کا کہنا ہے کہ صحافی ارشد شریف کو اتوار کی رات نیروبی مگادی ہائی وے پر گولی ماری گئی، ارشد شریف کی موت سے متعلق کینیا کی پولیس بیان بعد میں جاری کرے گی۔
کینیا کے میڈیا نے واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ نیروبی کے علاقے پنگانی میں بچے کو یرغمال بنانے پر گاڑیوں کی چیکنگ کی جا رہی تھی، پولیس کو مغوی بچے کو لے جانے والی گاڑی روکنے کی کال موصول ہوئی تھی، اس دوران ارشد شریف کی گاڑی وہاں سے گزری جو بچے کو لے جانے والی کار جیسی تھی۔
کینیا کے میڈیا نے مزید بتایا ہے کہ جس کار میں ارشد شریف سوار تھے اسے روک کر شناخت ظاہر کرنے کے لیے کہا گیا، ارشد شریف کی گاڑی مبینہ طور پر نہیں روکی گئی اور روڈ بلاک ہونے کے مقام سے گزر گئی، گاڑی نہ روکنے پر پولیس نے مختصراً اس کا پیچھا کیا اور گولی چلا دی جس سے ارشد شریف کی موت واقع ہوئی۔
کینیا کے میڈیا کا یہ بھی کہنا ہے کہ فائرنگ کے نتیجے میں گاڑی الٹ گئی، جس کا ڈرائیور زخمی ہو گیا، جسےاسپتال لے جایا گیا، زخمی ڈرائیور نے بتایا ہے کہ وہ اور اس کا ساتھی ڈیولپر تھے اور مگاڈی میں ایک سائٹ کی طرف جا رہے تھے۔
Comments are closed.