نگراں وزیر آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن ڈاکٹر عمر سیف نے کہا ہے کہ حکومتی سطح پر وینچرز کیپیٹل فنڈ قائم کیا جارہا ہے جس سے عالمی وینچرز کو ترغیب دی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ اس فنڈ سے اسٹارٹ اپس کیلئے ایک ارب ڈالرز سرمایہ کاری یقینی بنائی جاسکے گی، آئی ٹی انڈسٹری کو ڈالرز رکھنے اور لانے، لے جانے کے حوالے سے درپیش مسائل کا حل کر رہے ہیں۔
انہوں نے یہ بات ہفتے کو اسلام آباد میں یو ایس ایڈ اور پاکستان امریکی انٹرپرینور تنظیم کے زیر اہتمام، "پاکستان میں سرمایہ کاری” کے عنوان سے منعقدہ کانفرنس سے بحیثیت مہمان خصوصی اپنے خطاب میں کہی۔
اس موقع پر امریکا میں مقیم پاکستانی تارکین وطن کے چار شراکت داروں نے یو ایس ایڈ کے ساتھ چار نئی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے جن کے تحت پاکستان میں 4 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔
اس سرمایہ کاری کے بعد امریکا میں مقیم پاکستانی تارکین وطن کی جانب سے پاکستان میں سرمایہ کاری کا حجم لگ بھگ 20 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔
واضح رہے کہ "پاکستان میں سرمایہ کاری کریں” کانفرنس کا مقصد امریکی سرمایہ کاروں اور پاکستانی کمپنیوں کے درمیان سرمایہ کاری کو مہمیز دینا تھا۔
کانفرنس کے شرکاء کی تعداد 300 سے زیادہ تھی جن میں پاکستان میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم، یو ایس ایڈ کی مشن ڈائریکٹر کیٹ سوم وونگسری، ایڈیشنل سیکریٹری وزارت آئی ٹی محترمہ عائشہ حمیرا موریانی، پاکستانی نژاد امریکی شہریوں اور آئی ٹی انڈسٹری سے وابستہ پاکستان کی نمایاں کاروباری شخصیات شامل تھیں۔
اپنے خطاب میں نگراں وزیر آئی ٹی ڈاکٹر عمر سیف نے مزید کہا کہ پاکستان میں انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں کیونکہ پاکستان موزوں ٹائم زون اور عالمی معیار کے آئی ٹی پروفیشنلز کا حامل ملک ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک بھر میں ڈیجیٹائزیشن اور مزید 2 لاکھ آئی ٹی پروفیشنلز کی تربیت کیلئے اقدامات شروع کر دیے ہیں، آئی سی ٹی سیکٹر میں امریکا سمیت عالمی سرمایہ کاری کیلئے راہ ہموار ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں امریکا کے سفیر ڈونلڈ بلوم نے یو ایس پاکستان ڈائسپورا کے قابل قدر کردار کو اُجاگر کرتے ہوئے کہا کہ وہ سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیوں سرونز لمیٹڈ، پاک فوڈز،جزویری اور گلوبل سیمی کنڈکٹر کو مبارک باد پیش کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ تجارتی ادارے پاکستان میں موجود سرمایہ کاری کے امکانات کو دریافت کر رہے ہیں اور وہ پُر امید ہیں کہ یہ شراکت داریاں پاکستان کی معیشت اور لوگوں کے لیے ثمرآور ثابت گی۔
اس کانفرنس میں زیر غور آنے والے تین موضوعات مصنوعی ذہانت، برقی گاڑیاں اور سیمی کنڈکٹر ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری، پاکستان کی معاشی ترقی اور خوشحال مستقبل کیلئے کلیدی اہمیت کے حامل ہیں۔
علاوہ ازیں نئی سرمایہ کاری کی تفصیلات کے مطابق سرونز لمیٹڈ پاکستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ذرائع روزگار کی بحالی کیلئے 50 لاکھ ڈالر خرچ کرے گی۔
پاک فوڈز لمیٹڈ کمپنی گروپ اور نسٹ کے درمیان ٹیکنالوجی کے شعبہ میں 90 لاکھ ڈالر کی شراکت سے کام کیا جائے گا۔
جز ویری انویسٹمنٹ کارپوریشن کی جانب سے پاکستان میں بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کی مقامی طور پر تیاری پر 2 کروڑ 50 لاکھ ڈالر خرچ کیے جائیں گے اور گلوبل سیمی کنڈکٹر گروپ نوجوانوں کو سیمی کنڈکٹر اور چپ ڈیزائن ٹیکنالوجی میں تربیت پر 50 لاکھ ڈالر خرچ کرے گا۔
Comments are closed.