متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ پاکستان میں اصل بحران مالی نہیں بلکہ نیتوں کا ہے۔
ن لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق کے ہمراہ ایم کیو ایم مرکز بہادر آباد پر میڈیا سے گفتگو میں خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ حکمران دوست آئین سے کام نہیں چلے گا، ہمیں مالی نہیں نیتوں کے بحران کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ملک کے آئین کو عوام دوست بنانا چاہیے، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو آئینی تحفظ حاصل ہے، بلدیاتی اور شہری حکومت کو تحفظ ملنا ضروری ہے۔
ایم کیو ایم سربراہ نے مزید کہا کہ ن لیگی قیادت کو متحدہ کے مرکز آمد پر خوش آمد کہتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ ہمارے درمیان یہ رابطہ پاکستان کی سالمیت، بقا اور عوام کی حکمرانی میں اہم قدم ثابت ہو۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہمیں مالی، انتظامی، عدالتی سمیت ہر بحران کاسامنا ہے، پاکستان میں اصل بحران مالی نہیں بلکہ نیتوں کا ہے، سیاسی جماعتوں کو ایک دوسرے کا مینڈیٹ قبول کرنا چاہیے۔
خالد مقبول نے یہ بھی کہا کہ بلدیاتی الیکشن کو 90 دن میں کروانے کےلیے مدت ختم ہونے پر نگراں حکومت آئے۔
انہوں نے کہا کہ آئین میں درج کیا جائے شہری حکومت کے پاس کون کون سے ادارے اور اختیارات ہوں گے۔
ایم کیو ایم سربراہ نے کہا کہ آئین میں ہونا چاہیے کہ بلدیاتی انتخابات سے قبل عام انتخابات نہیں ہوسکتے۔
Comments are closed.