حکمران اتحاد پہلے اصلاحات پھر انتخابات کے اقدام پر متفق اور اسمبلیاں تحلیل کرنے کے وقت پر کنفیوژن کا شکار ہوگیا۔
حکومتی اتحادی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے 8 اگست کو اسمبلیاں تحلیل کرنے کی تجویز دے دی۔
دوسری طرف وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کہہ چکے ہیں کہ اسمبلیاں 11 اگست کو تحلیل ہوں گی جبکہ الیکشن اپنے مقررہ وقت پر ہی ہوں گے۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اسمبلی تحلیل ہونے کا وقت بتانے سے گریز کیا اور کہا کہ علم غیب نہیں رکھتے، وقت اور حالات کے تحت فیصلہ ہوگا۔
ادھر انتخابی اصلاحات کی پارلیمانی کمیٹی میں طے کرلیا گیا کہ تاخیر سے آنے والے نتائج تسلیم نہیں کیے جائیں گے۔
پارلیمنٹ میں ہونے والے اجلاس میں تجویز دی گئی کہ پریذائڈنگ آفسر کو نتائج مکمل کرنے کے لیے مخصوص وقت دیا جائے گا اور تاخیر پر جواب طلبی ہوگی۔
اجلاس کے مطابق پریذائڈنگ افسر نتائج میں تاخیر کی ٹھوس وجہ بتانے کاپابند ہوگا۔
اجلاس میں پریذائڈنگ افسران کو تیز ترین انٹرنیٹ اور اسمارٹ فون بھی فراہم کرنے کی تجویز بھی دی گئی۔
اعظم نذیر تارڑ نےکہا کہ اس کمیٹی میں تحریک انصاف کے بیرسٹر علی ظفر بھی شامل ہیں اور جو پارٹیاں پارلیمنٹ سےباہر ہیں ان کو بھی سینیٹ کمیٹی سن چکی ہے، مقصد ایک ہی ہے کہ الیکشن آزادانہ اور شفاف ہوں۔
Comments are closed.