hookup bbw com dailydot hookup app hookups skateboards shirts glasgow hookups

بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

حوثی باغیوں کا متحدہ عرب امارات کے مال بردار بحری جہاز پر قبضہ، فوجی اتحاد کی سنگین نتائج کی دھمکی

یمن میں حوثی باغیوں کا متحدہ عرب امارات کے مال بردار بحری جہاز پر قبضے کے بعد فوجی اتحاد کی ’طاقت کے استعمال‘ کی دھمکی

متحدہ عرب امارات

،تصویر کا ذریعہGetty Images

یمن میں پیر کو حوثی باغیوں نے متحدہ عرب امارات کے ایک مال بردار بحری جہاز کو اس وقت قبضے میں لے لیا جب وہ یمن کے ساحل سے گزر رہا تھا۔ سعودی عرب کے زیر قیادت فوجی اتحاد نے مطالبہ کیا ہے کہ اس جہاز کو چھوڑ دیا جائے بصورت دیگر طاقت کا استعمال بھی کیا جا سکتا ہے۔

بی بی سی عربی کے مطابق حوثی ترجمان یحییٰ ساری نے ٹوئٹر پر اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ جہاز ’فوجی ساز و سامان‘ لے کر جا رہا تھا اور ’بغیر کسی دستاویز اور لائسنس کے یمن کے پانیوں میں داخل ہوا‘ اور ’دشمنی پر مبنی کارروائیاں کر رہا تھا۔‘

ترجمان نے مزید کہا کہ اس واقعے کے حوالے سے تمام تر تفصیل آئندہ چند گھنٹوں میں ایک پریس کانفرنس کے ذریعے فراہم کی جائیں گی۔

سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) نے فوجی اتحاد کے ترجمان بریگیڈیئر ترکی المالکی کے حوالے سے بتایا کہ مال بردار جہاز (روابی) جزیرے (سوکوترا) سے جازان کی بندرگاہ کی طرف سفر ہر گامزن تھا۔

ترجمان کے مطابق جہاز پر سعودی فیلڈ ہسپتال کے لیے خصوصی سامان لادا گیا تھا۔

سعودی عرب، یمن، اقوام متحدہ

،تصویر کا ذریعہGetty Images

یہ بھی پڑھیے

ترکی المالکی نے اس واقعے کو حوثیوں کی طرف سے آبنائے باب المندب اور جنوبی بحیرہ احمر میں جہاز رانی اور بین الاقوامی تجارت کی آزادی کو لاحق ایک ’حقیقی خطرہ‘ قرار دیا ہے۔

ترجمان نے حوثی باغیوں سے یرغمال بنایا گیا بحری جہاز ’فوری طور پر‘ چھوڑنے کا مطالبہ کیا اور متنبہ کیا ہے کہ اتحادی افواج اس ’اس خلاف ورزی سے نمٹنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کریں گی، بشمول طاقت کے استعمال کے۔‘

واضح رہے کہ سعودی عرب کی سربراہی میں فوجی اتحاد نے سنہ 2015 میں اس وقت یمن میں مداخلت کی جب حوثیوں نے بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حکومت کا تختہ الٹ دیا اور اسے دارالحکومت صنعا سے چلتا بنایا۔

اس کے بعد سے حوثی فورسز نے شمالی یمن سے سعودی عرب پر ڈرونز اور میزائلوں سے حملے شروع کر رکھے ہیں۔

BBCUrdu.com بشکریہ
You might also like

Comments are closed.