پاکستان کی وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر نے اسٹراسبرگ میں خارجہ امور و سیکیورٹی پالیسی کے اعلیٰ نمائندے اور یورپی کمیشن کے نائب صدر جوزپ بوریل سے ملاقات کی۔
اس موقع پر اسٹاک ہوم میں دوسرے یورپی یونین انڈو پیسیفک وزارتی فورم کے موقع پر اعلیٰ نمائندے کے ساتھ اپنی ملاقات کو یاد کرتے ہوئے حنا ربانی کھر نے پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان اسٹریٹجک انگیجمنٹ پلان کی بنیاد پر جاری تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا۔
اُنہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان یورپی یونین کے مختلف اقدامات کے تحت شراکت داری کی تعمیر کے لیے یورپی اداروں کے ساتھ منسلک ہے جس میں گلوبل گیٹ وے حکمت عملی بھی شامل ہے۔
گلوبل گیٹ وے حکمت عملی میں سبز توانائی اور بلیو اکانومی پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
وزیرِ مملکت نے پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان باہمی روابط کو مزید بڑھانے اور خاص طور پر ہجرت کے لیے قانونی راستے سے دوبارہ داخلے پر یورپی یونین کے خدشات کو دور کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ۔
اُنہوں نے تجارت اور اقتصادی تعاون کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین کا جی ایس پی پلس فریم ورک دونوں فریقوں کے درمیان تجارت کے فروغ میں باہمی طور پر فائدہ مند اور مددگار ثابت ہوا ہے۔
حنا ربانی کھر نے موسمیاتی موافقت اور آب و ہوا میں لچک پیدا کرنے پر فیصلہ کن عالمی اقدام کی اہمیت کو اجاگر کیا اور ترقی یافتہ ممالک کی جانب سے موسمیاتی تبدیلیوں کے لیے فنڈز کو متحرک کرنے میں پیش قدمی کرنے کی اہمیت اور عوامی و نجی فنڈز کے اہم کردار اور منتقلی کو آسان بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کی منتقلی کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
وزیر مملکت اور یورپین اعلیٰ نمائندے و نائب صدر نے علاقائی مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا اور مشترکہ کوششوں کے ذریعے امن اور خوشحالی کو فروغ دینے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
اس موقع پر وزیر مملکت نے امید ظاہر کی کہ یورپین خارجہ امور کے سربراہ جلد از جلد پاکستان کا دورہ کریں گے۔
Comments are closed.