حماس اور اسرائیلی فوج کے درمیان آج دوسرے روز بھی جھڑپیں جاری ہیں۔
اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے رات بھر غزہ پر بمباری کی گئی، جس میں غزہ کا کثیر منزلہ فلسطین ٹاور ملبے کا ڈھیر بنا دیا گیا۔
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے حملوں میں اسرائیلی فوج کے بریگیڈ کمانڈر سمیت 500 سے زائد اسرائیلی ہلاک ہو گئے۔
اسرائیلی حکام نے 300 ہلاکتوں کی تصدیق کر دی، جبکہ بتایا ہے کہ 1800 سے زیادہ اسرائیلی زخمی ہوئے ہیں۔
امریکا میں اسرائیلی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ 100 اسرائیلی شہریوں اور فوجیوں کو اغواء کر لیا گیا ہے۔
حماس کی جانب سے سینئر اسرائیلی کمانڈر میجر جنرل نمرود الونی سمیت متعدد افراد کو یر غمال بنا کر غزہ منتقل کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
اسرائیل کے غزہ پر حملے جاری ہیں، بمباری میں 250 سے زیادہ فلسطینی شہید جبکہ 1700 سے زائد زخمی ہو گئے۔
اسرائیل کی جانب سے حماس کے انٹیلی جنس چیف کے گھر کو نشانہ بنانے کا بھی دعویٰ کیا گیا ہے۔
اسرائیل کے جنوبی علاقوں میں 6 مقامات پر اسرائیلی فورسز اور گزشتہ روز داخل ہونے والے فلسطینی مزاحمت کاروں میں جھڑپیں جاری ہیں۔
اسرائیل نے غزہ کو بجلی، ایندھن اور دیگر اشیاء کی سپلائی روک دی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز حماس نے جوابی ایکشن کرتے ہوئے عرب اسرائیلی جنگ کی پچاسویں سالگرہ پر علی الصبح پہلی بار غزہ سے بیک وقت بری، بحری اور فضائی کارروائی کی تھی۔
رپورٹس کے مطابق ’آپریشن الاقصیٰ طوفان‘ کے تحت فلسطینی مجاہدین کی بڑی تعداد غزہ کی سرحد پر موجود باڑ ہٹاتے ہوئے زمینی راستے سے اسرائیل کے شہر اشکلون سمیت جنوبی شہروں میں داخل ہوئی جبکہ سمندری راستے اور پیراگلائیڈرز کی مدد سے بھی متعدد حماس ارکان نے حملہ کیا۔
Comments are closed.