اتوار 13؍ربیع الثانی 1445ھ29؍اکتوبر 2023ء

حماس کا اسرائیل کے اہم ترین شہر کو نشانہ بنانے کا دعوٰی

حماس کے عسکری ونگ القسام نے اسرائیل کے اہم ترین شہر دیمونا کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔

اسرائیل کے صحرائے نقب میں واقع دیمونا شہر حساس جوہری تنصیبات کی وجہ سے اہم ہے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق غزہ میں زمینی کارروائی میں شریک ایک فوجی ٹرک کو بھی تباہ کردیا گیا ہے۔

دوسری جانب لبنانی تنظیم حزب اللّٰہ کے بھی اسرائیلی فوج پر حملے میں فوجی گاڑی تباہ ہوگئی جبکہ اسرائیل کے اندر بھی ایک پوسٹ کو نشانہ بنانے کی ویڈیو جاری کی گئی ہے۔

علاوہ ازیں حماس اسرائیل میں قید 6 ہزار فلسطینیوں کی رہائی کے عوض اسرائیلی قیدیوں کو چھوڑنے پر آمادہ ہوگئی ہے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی یرغمالیوں کے خاندانوں کا کہنا ہے کہ حکومت قیدیوں کی بخیریت رہائی کی ذمے دار ہے۔

اسرائیلی یرغمالیوں کے خاندانوں نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے تمام قیدیوں کی رہائی کے لیے ڈیل پر زور دیا ہے۔

تاہم اس کے برعکس اسرائیلی وزیراعظم نے جنگ کے نئے مرحلے کا اعلان کیا ہے اور غزہ پر حملوں کو آزادی کے لیے دوسری جنگ قرار دیدیا ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ غزہ میں جاری زمینی کارروائیاں جنگ کا دوسرا مرحلہ ہے، غزہ پٹی کے اندر جنگ مشکل اور طویل ہوگی، جنگ کے بعد ہمیں مشکل سوالات کا جواب دینا ہوگا۔

علاوہ ازیں اسرائیل کے غزہ پر فضائی اور زمینی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 8 ہزار تک پہنچ گئی ہے اور ان شہید ہونے والوں میں آدھی تعداد بچوں کی ہے۔

اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر شمالی غزہ خالی کرنے کی دھمکی بھی دی ہے، مغربی کنارے میں بھی چھاپا مار کارروائیاں جاری ہیں جس میں ایک فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوئے ہیں جبکہ کئی فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق غزہ میں جمعے سے بند انٹرنیٹ اور ٹیلی فون سروس بحال ہونا شروع ہوگئی ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.