ظہر اور عصر کی نمازیں یکجا ادا کرنے کے بعد حجاج میدانِ عرفات میں دعاؤں میں مشغول رہے جس کے بعد غروبِ آفتاب پر حجاج کرام میدان عرفات سے مزدلفہ روانہ ہوگئے۔
حجاج کرام نے مزدلفہ پہنچ کر مغرب اور عشا کی نمازیں ایک ساتھ ادا کیں۔ مزدلفہ میں ہی حجاج کرام شیطان کو مارنے کےلیے کنکریاں بھی چنیں گے۔
حجاج کرام رات مزدلفہ میں قیام کے بعد 10 ذی الحج کی نماز فجر ادا کریں گے، 10 ذی الحج کا سورج طلوع ہونے پر حجاج کرام مزدلفہ سے جمرات کمپلیکس جائیں گے۔
جمرات کمپلیکس میں حجاج کرام شیطان کو پہلے دن کی کنکریاں ماریں گے۔ حجاج کرام شیطانوں کو کنکریاں مارنے کے بعد قربانی کریں گے۔
حجاج کرام قربانی کر کے بال منڈوائیں گے، جس کے بعد احرام سے باہر آجائیں گے۔
حاجیوں کی تعداد اندازوں سے بہت کم رہی ہے
ریاض سے سعودی ادارہ شماریات کا کہنا تھا کہ حاجیوں کی تعداد اندازوں سے بہت کم رہی ہے۔ اس سال حج میں 18 لاکھ 45 ہزار 45 مرد و خواتین عازمین نے شرکت کی۔ گذشتہ سال کے مقابلےمیں اس سال حاجیوں کی تعداد 9 لاکھ 26 ہزار زائد ہے۔
دوسری جانب سعودی اخبار کے مطابق کورونا وائرس کی پابندیاں مکمل ختم ہونے کے بعد 25 لاکھ سے زائد عازمین حج کی توقع تھی۔
سعودی اخبار نے مزید کہا کہ کورونا وبا سے پہلے 2019 میں 25 لاکھ عازمین نے حج میں شرکت کی تھی۔ کورونا کے بعد 2020 میں صرف 10 ہزار عازمین کو حج کی اجازت دی گئی تھی۔
Comments are closed.