امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے الزام لگایا ہے کہ میئر کراچی کے انتخاب سے پہلے بلدیاتی نمائندوں کو اغوا کیا گیا ہے۔
کراچی میں حافظ نعیم الرحمٰن نے نصف شب کو کی گئی پریس کانفرنس میں خبردار کیا کہ کراچی کے مینڈیٹ پر ڈاکا پیپلز پارٹی کے لیے اچھا نہیں ہوگا۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ 15 جنوری سے ہی کراچی کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالنے کا آغاز ہوگیا تھا، اقلیتی نشست پر منتخب پی ٹی آئی کے اقلیتی نمائندے کے گھر پر بھی چھاپا مارا گیا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ عوام نے بلدیاتی انتخابات میں سب سے زیادہ ہمیں ووٹ دیے، آر او اور ڈی آر او کے ذریعے جماعت اسلامی سے17 یوسیز چھینی گئیں، نتائج تبدیل کرائے گئے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ منتخب نمائندوں کو گرفتار اور اغوا ہی کرنا ہے تو مجھے ہی گرفتار کرلیں۔
حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ ہم وڈیرا مائنڈ سیٹ کی بات کریں تو یہ سندھی مہاجر تفریق کی بات کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میئر کا الیکشن ایک رسمی الیکشن ہونا چاہیے، جماعت اسلامی سب کو ساتھ لے کر چلتی ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا کام شفاف انتخابات کرانا ہے، تاہم الیکشن کمیشن کو پتا نہیں چلتا کہ یہ کیا ظلم ہورہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم 9 ٹاؤن بدترین دھاندلی کے باوجود جیت چکے ہیں، کیا وجہ ہے کہ پیپلز پارٹی کہتی ہے ہمارا میئر آئے گا۔
حافظ نعیم نے مزید کہا کہ منتخب نمائندوں کو محفوظ طریقے سے ایوان میں پہنچانے کا انتظام کرلیا ہے۔
Comments are closed.