امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ شہر میں بدترین لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے، کے الیکٹرک کا فارنزک آڈٹ ہونا چاہیے۔
ادارۂ نورِ حق کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کے فیول ایڈجسمنٹ کے چارجز بھی عوام ادا کرتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ کراچی میں قبضہ میئر لا کر بٹھا دیا گیا ہے جبکہ منتخب ٹاؤنز کے نمائندوں کو اب تک چارج نہیں دیا گیا، انسانوں کو خریدنے کی سیاست ہم نہیں کرتے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ مردم شماری کہاں گم ہو گئی ہے، اب گنتی کے بعد کا مرحلہ 8 جولائی سے شروع کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ جس عملے نے مردم شماری میں گڑ بڑ کی وہی اس کی جانچ پڑتال کرے گا تو کیسے کچھ درست ہو گا؟
امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن کا یہ بھی کہنا ہے کہ جب بلدیاتی ادارے موجود ہیں تو سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ ہے ہی کیوں؟
Comments are closed.