اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے نے گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کے واجبات کی عدم وصولی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس (جی آئی ڈی سی) کی مد میں نادہندگان سے ایک ایک پائی وصول کرے گی۔
نجی ٹی وی کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو فنانس ڈویژن میں گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس (جی آئی ڈی سی) سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، وزیر مملکت برائے پٹرولیم مصدق مسعود ملک، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خزانہ طارق باجوہ، سیکرٹری خزانہ، ڈپٹی اٹارنی جنرل، ایم ڈی او جی ڈی سی ایل، ایس این جی پی ایل، ایس ایس جی سی ایل، پی پی ایل کے نمائندوں اور فنانس اور پٹرولیم ڈویژن کے سینئر افسران شریک ہوئے۔
اجلاس کو مختلف اداروں سے سیس وصول کرنے والوں کی واجب الادرقوم سے آگاہ کیا گیا اور اس سلسلے میں جی آئی ڈی سی ایکٹس اور سپریم کورٹ کے حکم پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ بتایا گیا کہ 447 ارب روپے اب بھی واجب الادا ہیں اور انہیں وصول کرنے کی ضرورت ہے اور مختلف عدالتوں میں 3194 درخواستیں ہیں۔
اجلاس میں عدالت کے فیصلوں اور حکم امتناعی کا جائزہ بھی لیا گیاوزیر خزانہ نے سیس کے واجبات کی عدم وصولی پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس (جی آئی ڈی سی) کی مد میں نادہندگان سے ایک ایک پائی وصول کرنے کے حکومت کے عزم کا اظہار کیا۔
انہوں نے حکام کو مزید ہدایت کی کہ وہ آیندہ اجلاس میں ہر شعبہ جات میں جی آئی ڈی سی کے بقایا جات کی تازہ ترین صورت حال کے اعدادوشمار فراہم کریں تاکہ جی آئی ڈی سی کے بقایا جات کی تیز ترین بنیادوں پرریکوری کے لیے قانونی اور انتظامی حکمت عملی بنائی جا سکے۔
Comments are closed.