عموماً ٹرک کی بناوٹ اور ڈیزائن زیادہ اسپیڈ کےلیے نہیں ہوتی لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ جب یہ چلتے ہیں تو پھر ان کی رفتار کسی بھی کمرشل دستیاب سپر کار سے زیادہ تیز ہوتی ہے اور اسکا بہترین ثبوت مشہور زمانہ شاک ویو ٹرک ہے جو اب تک بنایا جانے والا تیز ترین ٹرک ہے۔
اس ٹرک میں جیٹ انجن نصب ہے، جسے عہد ساز لیس شوکلے نے 1984 میں بنایا، پھر اس میں مزید ترمیم اور بہتری ڈارنیل ریسنگ انٹرپرائزز نے کی۔ اب یہ گنیز ریکارڈ کا حامل دینا کا تیز ترین جیٹ ٹرک ہے۔
بہت زیادہ تبدیل اور ترمیم شدہ پیٹر بلڈ سیمی ٹرک میں حقیقتاً کچھ بھی پوشیدہ نہیں کیونکہ ایک جیٹ ٹرک کو کسی ڈیزل انجن کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ وہیل پر موجود یہ پاور پلانٹ اس کی پشت پر تین پریٹ اینڈ وٹنی جے 58 ایس انجنز پر مشتمل ہوتا ہے اور یہ مجموعی طور پر 36000 بی ایچ پی رفتار سے شاک ویو کو پوری قوت کے ساتھ آگے دھکیلتا ہے۔
اس کی اسپیڈ کا اندازہ اس بات سے لگایا جاتا ہے کہ یہ 6 اعشاریہ 5 سیکنڈ میں ایک چوتھائی میل کا سفر طے کرتا ہے جبکہ لیمبورگنی اووینٹوڈو جیسی سپر کار یہ فاصلہ 10 اعشاریہ 4 سیکنڈ میں طے کرتی ہے۔
شاک ویو کے فل سائز ٹرک کو 376 میل فی گھنٹہ کی رفتار کو پہنچنے میں 10 سیکنڈ لگتے ہیں جس کے لیے اسے بہت زیادہ توانائی کی ضرورت ہوتی ہے، اسی لیے یہ کوئی اچھنبے کی بات نہیں کہ یہ 400 گیلن فیول فی میل استعمال کرتا ہے اور جب اس کا اضافی فیول استعمال کرنے والا آفٹر برنر متحرک ہوتا ہے تو فیول کا استعمال اور بڑھ جاتا ہے۔
یہ کوئی فیول ایفیشینٹ وہیکل نہیں لیکن یہ ایک چوتھائی میل کی ریس میں ایک اصلی جہاز سے مقابلہ کرسکتا ہے۔
Comments are closed.