سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی نے آج پیشی پر عدالت میں کہا کہ ’مجھے جیل سے لائے ہیں، فرش پر کیڑے رینگتے ہیں، کوئی سہولت نہیں دی جا رہی‘۔
منی لانڈرنگ کے کیس کی سماعت میں پرویز الہٰی نے مجسٹریٹ کے سامنے بیان دیتے ہوئے کہا کہ میرے پاس صرف دو سوٹ ہیں، پہلی سماعت پر یہی کپڑے پہنے تھے، اب بھی یہی پہنے ہوئے ہیں۔
پرویز الہٰی کا کہنا ہے کہ ہائی کورٹ کا حکم نہیں مانا ان کے خلاف توہین عدالت ہونی چاہیے۔
چوہدری پرویز الہی نے کمرہ عدالت میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری طبعیت ٹھیک نہیں ہے، دس روز سے جیل کے چھوٹے سے کمرے میں بند ہوں، جیل کے کمرے میں ہوا کے لیے پنکھا کبھی چلتا ہے کبھی نہیں، گھر والوں سے ملاقات بھی نہیں کروائی جارہی۔
واضح رہے کہ لاہور کی جوڈیشل مجسٹریٹ عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر چوہدری پرویز الہٰی کے جسمانی ریمانڈ سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
منی لانڈرنگ کے مقدمے میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے چوہدری پرویز الہٰی کو جوڈیشل مجسٹریٹ غلام مرتضیٰ ورک کی عدالت میں پیش کیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا۔
Comments are closed.