پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ جیسا ابھی چل رہا ہے ویسا چلتا رہا تو پاکستان کا کوئی مستقبل نہیں ہوگا۔
اسلام آباد پالیسی انسٹیٹیوٹ سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اس وقت یہ بحث جاری ہے کہ اس ملک کے ساتھ ہوا کیا ہے، اکنامک سروے کے مطابق ہمارے دور میں معیشت بہتر ہور ہی تھی، تحریک انصاف کے دور میں زراعت، انڈسٹری اور دیگر شعبوں میں بہتری آرہی تھی، ایسی کونسی قیامت آگئی تھی کہ ان کی حکومت کو بیرونی سازش کے تحت ہٹایا گیا۔
عمران خان نے کہا کہ سب کو خوف ہے کہ ہماری معیشت سری لنکا کے حالات کی طرف جارہی ہے، اگر ایسا ہوا تو سب سے بڑا مسئلہ نیشنل سیکیورٹی کے لیے ہوگا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ہمیں بتایا گیا کہ ہماری حکومت مہنگائی کنٹرول کرنے کی اہل نہیں، 2 ماہ میں اتنی مہنگائی ہو گئی جتنی ہمارے ساڑھے تین سال میں نہیں تھی، جو قیمت قوم مہنگائی اور لوڈشیڈنگ کی صورت میں ادا کر رہی ہے اس کا ذمہ دار کون ہے؟
عمران خان نے کہا کہ جو چور ڈاکو ہم پر مسلط کیے گئے ان کے11 سو ارب معاف کیے گئے، امریکا چاہتا ہے پاکستان میں بیسز مل جائیں اور پاکستان کو اپنے فائدے کے لیے استعمال کریں، کیا ہمارے ملک میں لوگوں کو خوف نہیں؟
سابق وزیراعظم نے کہا کہ جو کہتے ہیں ہم نیوٹرلز ہوکر پیچھے ہوگئے ہیں، کیا یہ ان کا پاکستان نہیں؟ معیشت نیچے جائے گی تو کیا نیوٹرلز کے لیے نقصان نہیں ہوگا؟ جن لوگوں کو ہم پر مسلط کیا گیا ان کا پاکستان میں کیا مفاد ہے؟
عمران خان نے کہا کہ کرپشن کرکے باہر بھاگنے والے این آر او لے کر واپس آنا چاہتے ہیں، رجیم چینج کا نقصان صرف پاکستان کو ہے، آج ہمیں غلام بنایا جارہا ہے۔
Comments are closed.