پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) جہانگیر ترین گروپ کے مشاورتی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، اجلاس کے شرکاء کی اکثریت وزیر اعلیٰ پنجاب کی تبدیلی کی خواہاں ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ترین گروپ کے ارکان کا موقف ہے عثمان بزدار قبول نہیں، اس سے کم پر بات نہیں ہوگی، عثمان بزدار کے طرز حکمرانی نے پارٹی کا امیج تباہ کردیا۔
ذرائع کے مطابق گروپ ارکان نے تقاریر کے دوران کہا کہ مزید خاموش نہیں رہیں گے، آئندہ 48 گھنٹےاہم ہیں۔
ذرائع کے مطابق ترین گروپ کے ارکان کی اکثریت نے اہم فیصلوں کا اختیار قیادت کو سونپ دیا، جس کے بعد جہانگیر ترین اور علیم خان پی ٹی آئی کے دیگر اراکین سے بھی رابطےکریں گے، ارکان کی تعداد 50 سے زائد ہونے پر پاور شو کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں گروپ پہلے اپنے 25،25 ارکان پنجاب اسمبلی شو کریں گے، مشترکہ دوستوں کے ذریعے وزیر اعظم سے رابطہ کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ فی الحال وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو ہٹانے کے لئے جدوجہد کی جائے گی، حتمی نتیجہ ایک دو روز میں سامنے آجائے گا۔
یاد رہے کہ آج اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران سابق سینئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان نے ساتھیوں کے ساتھ جہانگیر ترین گروپ میں شمولیت کا اعلان کیا۔
واضح رہے کہ ایک روز قبل علیم خان کے گھر پی ٹی آئی کے ہم خیال ارکان کے اعزاز میں عشائیہ ہوا، تقریب میں پی ٹی آئی کے 24 سے زائد ارکان نے شرکت کی تھی۔
علیم خان نے حامی ارکان سے رائے لینے کے بعد صف بندی کا فیصلہ کیا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ علیم خان نے تمام رابطوں اور صورتحال پر حامی ارکان کو اعتماد میں لیا، ارکان اسمبلی نے جہانگیر ترین کے ساتھ مل کر حکمت عملی بنانے کی تجویز دی تھی۔
ارکان اسمبلی کے عثمان بزدار سے متعلق تحفظات پر بھی بات چیت ہوئی اور سیاسی منظر نامے پر ٹھوس حکمت عملی اپنانے پر اتفاق کیا گیا۔
علاوہ ازیں کپتان کے دو پرانے کھلاڑی عدم اعتماد کے میچ میں اہم جوڑی بن کر سامنے آگئے، علیم خان اور جہانگیر ترین نے ہاتھ میں ہاتھ ڈال کر چلنے کا فیصلہ کرلیا۔
Comments are closed.