تحریک انصاف کے سینئر رہنما جہانگیر ترین نے اپنے جہاز کی لینڈنگ سے متعلق پوچھے گئے سوال پر تھوڑا انتظار کرنے کا کہہ دیا۔
لودھراں میں جیو نیوز سے گفتگو میں جہانگیر ترین نے کہا کہ تاحیات نااہلی کے خلاف درخواست سے میرا کوئی تعلق نہیں۔
انہوں نے کہا کہ تاحیات نااہلی کا تُک ہی نہیں بنتا، چور اور قاتل سزا کاٹنے کے بعد الیکشن لڑسکتے ہیں اور تاحیات نااہل بھی نہیں ہوتے۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ میرا قصور یہ تھا کہ میں نے لندن میں ٹیکس کے ادا شدہ پیسوں سے گھر خریدا، پوری منی ٹریل موجود تھی، لیکن تا حیات نااہل کردیا گیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ میں غلط تھا تو مجھے ایک بار کے لیے نااہل کر دیتے تاحیات نااہل نہ کیا جاتا، بحران انتہا پر پہنچ جاتا ہے، تب حکومت حرکت میں آتی ہے۔
جہانگیر ترین نے یہ بھی کہا کہ بحران پیدا ہونے سے پہلے اس پر قابو پانے کے لیے حکومت کے پاس وسائل ہوتے ہیں، 20 سال سے جنوبی پنجاب بنوانے کی کوشش میں ہوں۔
انہوں نے کہا کہ جب تک جنوبی پنجاب صوبہ نہیں بنے گا وسائل ہمارے ہاتھ نہیں آئیں گے، جب تک زندہ ہوں صوبہ جنوبی پنجاب بنوانے کی کوشش کرتا رہوں گا۔
صحافی نے جہانگیر ترین سے استفسار کیا کہ آپ کا جہاز کہاں لینڈ کرے گا؟ اس پر انہوں نے جواب دیا کہ ابھی تھوڑا اور انتظار کریں۔
Comments are closed.