جمعرات 29؍محرم الحرام 1445ھ17؍اگست 2023ء

جڑانوالہ کے دلخراش واقعات ہمارے لیے لمحہ فکریہ ہیں، احسن اقبال

سابق وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ جڑانوالہ کے دلخراش واقعات ہمارے لیے لمحہ فکریہ ہیں۔

ایک بیان میں احسن اقبال نے کہا کہ بعض مذہبی گروہوں نے آزادانہ طور پر عوام میں مذہب کو سیاسی مقاصد کے لیے جنونیت پیدا کرنے کے لیے استعمال کیا۔

احسن اقبال کا کہنا ہے کہ اسلامی ریاست میں جتھہ بازی کی کوئی گنجائش نہیں ہے، دیگر مذاہب کی عبادت گاہوں کو جلا کر دین کی کوئی خدمت نہیں ہوتی، ملک میں قانون اور عدالتیں موجود ہیں۔

مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ ریاست کے اداروں کو ان گروہوں کو قابو میں لانا ہو گا کیونکہ یہ مخصوص حالات میں پنپے ہیں، کوئی شخص قانون کو ہاتھ میں نہیں لے سکتا چونکہ ہر جرم کے لیے قانون موجود ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کوئی اقلیت خود کو غیرمحفوظ سمجھے تو یہ نظریہ پاکستان کی نفی ہو گی، 12-14 سال کے نوجوان ڈنڈے پکڑ کر ایک مذہبی جماعت کے نعرے لگاتے فوٹیج میں نظر آرہے ہیں، یہ رجحان لمحہ فکریہ ہے اور سیالکوٹ کے دلخراش واقعے کی یاد دلاتا ہے۔

فیصل آباد فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ میں قرآن…

 انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں اور علماء کو معاشرے میں ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کرنا ہو گا،  اس واقعے سے پہلے بھارت میں منی پور کے واقعات دنیا کو بھارت میں اقلیتوں سے ناروا سلوک پر متوجہ کررہے تھے، اس واقعے نے میڈیا کا رخ پاکستان کی طرف موڑ دیا۔

سابق وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ مسیحی برادری نے پاکستان کو ووٹ دیکر تحریک پاکستان میں بھرپور حصہ لیا تھا، وہ بھی پاکستان میں اتنے حصہ دار ہیں جتنے مسلمان ہیں، پاکستان گلدستہ ہے جس میں سب پھولوں نے مل کر اس کو حسین بنانا ہے، ہم سب نے ہم آہنگی اور یکجہتی کے ساتھ رہنا اور بسنا ہے، یہی ہمارے دین کی تعلیم ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.