چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید نے جڑانوالا میں مسیحی برادری کی عبادتگاہوں اور ان کے گھروں پر انتہا پسند عناصر کے حملوں اور جلاؤ گھیراؤ کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
برسلز سے جاری کیے گئے اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ عبادتگاہوں اور گھروں کو جلانا انسانیت سوز ہے۔ پاکستان میں انتہاپسندی کے رجحانات طویل عرصے سے بڑھ رہے ہیں اور ابھی تک ان واقعات کے تدارک کے لیے کوئی ٹھوس اور مؤثر اقدامات نہیں کئے گئے۔
انہوں نے کہا بعض عناصر اس صورتحال کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہیں اور اس سے انتہا پسندوں کی مزید حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔ اگر شروع سے ہی انتہاپسندی کی روک تھام کے لیے سنجیدہ اقدامات کئے جاتے تو آج یہ نوبت نہ آتی۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ جڑانوالا کے واقعے کے ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کرکے سخت سے سخت سزا دی جائے۔
چیئرمین کشمیر کونسل ای یو نے کہا کہ اس کے علاوہ پوری قوم متاثرہ لوگوں سے یکجہتی کا اظہار کرے اور چرچوں اور گھروں کو دوبارہ تعمیر کرکے مظلوم لوگوں کے زخموں پر مرہم رکھنے کی کوشش کی جائے۔
چیئرمین کشمیر کونسل ای یو نے کہا کہ کسی بھی معاشرے میں انتہاپسندی ایک ناسور کی طرح ہے اور پاکستان میں انتہاپسندی کے بڑھتے ہوئے رجحانات ملک کے امن و امان اور سلامتی کیلئے بہت خطرناک ہیں۔
علی رضا سید نے مزید کہا کہ پاکستان میں انتہاپسندی کو روکا جائے، اس مقصد کے لیے پوری قوم اور حکومت مل کر ایک مؤثر حکمت عملی بنائے اور انتہاپسندی میں ملوث عناصر کی ہرصورت میں حوصلہ شکنی کی جائے۔
Comments are closed.