اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا ہے کہ جو صورتحال کشمیر میں ہے وہی صورتحال فلسطین میں ہے۔
منیر اکرم نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے فلسطین کو اوپن پریزن بنا دیا تھا، اسرائیل نے پہلےایک طریقے سے فلسطین پر قبضہ کیا، اب دوسرے طریقے کا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ دیکھتے ہیں کہ کیا ہوتا ہے، پہلے جب اسرائیل نے قبضے کی کوشش کی تو وہاں گوریلا جنگ شروع ہوگئی، آگے جاکر اگر قبضہ ہوتا ہے تو دیکھتے ہیں کہ وہ کیسے کرسکیں گے۔
منیر اکرم نے کہا کہ اسرائیل کے شدت پسند لیڈرز چاہتے ہیں غزہ اور مغربی کنارے میں موجود فلسطینیوں کو نکالا جائے اور اس خطے پر قبضہ کر کے گریٹر اسرائیل بنایا جائے۔
منیر اکرم نے کہا کہ دیکھنا ہوگا کہ اس جنگ کے بعد اسرائیل میں کون سی لیڈرشپ آتی ہے، کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ نیتن ہایو ناکام ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل میں موڈریٹ قسم کی قیادت آتی ہے تو شاید بات مذاکرات کی طرف چلی جائے، اسرائیل میں اگر کوئی موڈریٹ قیادت آتی ہے تو شاید مذاکرات شروع ہوجائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کے لیے پاکستان او آئی سی میں تجاویز پیش کرے گا، اس لیے ہم نے فلسطین کے معاملے پر لیڈ لی ہے اور انصاف کے لیے ہماری کوشش جاری رہے گی۔
Comments are closed.