سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے موجودہ امریکی صدر جو بائیڈن کو ریاست کا دشمن قرار دے دیا۔
ایف بی آئی نے 8 اگست کو فلوریڈا میں ٹرمپ کے گھر پر چھاپہ مارا تھا، اس حوالے سے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پنسلوینیا میں احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے موجودہ حکومت پر الزام عائد کیا کہ اختیارات کے غلط استعمال کی ایسی مثال امریکا کی تاریخ میں نہیں ملتی۔
ان کا کہنا ہے کہ اس سے ایسا ردِ عمل سامنے آئے گا جو پہلے کسی نے نہیں دیکھا، بائیڈن نے بطور امریکی صدر اب تک کی سب سے شیطانی اور نفرت انگیز تقریر کی۔
ٹرمپ نے حامیوں سے خطاب میں کہا کہ بائیڈن ریاست کے دشمن ہیں، آپ یہ جاننا چاہتے ہیں، ہم اپنی جمہوریت کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں، جمہوریت کو خطرہ بنیاد پرست بائیں بازو سے ہے، دائیں سے نہیں۔
انہوں نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ نے چھاپے میں تیسری دنیا کے ہتھکنڈے استعمال کیے، چھاپے سے ایک دن پہلے ایک انتہائی سیاسی مجسٹریٹ کو مقرر کیا گیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میرے حقوق اور شہری آزادیوں کو اس طرح پامال کیا گیا جیسے ہمارا ملک تیسری دنیا ہے، ایسے چھاپہ مارا گیا جیسے ہم تیسری دنیا کی قوم کی طرح ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ میری اہلیہ کے کپڑوں کی الماریوں کی تلاشی لی گئی، میرے 16 سال کے بیٹے کے کمرے کی تلاشی بھی لی گئی۔
سابق امریکی صدر نے مزید کہا کہ ایف بی آئی ایجنٹس نے سارا سامان الٹ پلٹ کر رکھ دیا، ایف بی آئی اور محکمۂ انصاف شیطانی عفریت بن گئے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایف بی آئی اور محکمۂ انصاف بائیں بازو کے انتہا پسندوں، وکلاء اور میڈیا کے کنٹرول میں ہیں۔
واضح رہے کہ موجودہ امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ ٹرمپ انتہا پسندی کی نمائندگی کرتے ہیں جو جمہوریت کی بنیادوں کے لیے خطرہ ہے۔
Comments are closed.