جوڈیشل کمپلیکس کی مرمت کے حوالے سے رجسٹرار سجاد علی نے پی ڈبلیو ڈی کو خط لکھ دیا۔
رجسٹرار سجاد علی نے جوڈیشل کمپلیکس کے مرمتی کام کے لیے پی ڈبلیو ڈی کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جوڈیشل کمپلیکس کے فرش ٹوٹ چکے ہیں اور آخری منزل کی دیواریں گر چکی ہیں۔
خط کے مطابق جوڈیشل کمپلیکس کی لفٹس بند ہیں جبکہ پنکھے اور اے سی بھی کام نہیں کر رہے، مالی، الیکٹریشن اور پلمبر جیسے اسٹاف کی بھی ضرورت ہے۔
رجسٹرار سجاد علی نے پی ڈبلیو ڈی سے جوڈیشل کمپلیکس کی مرمت کرنے کی درخواست کی ہے۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ 2009ء سے جوڈیشل کمپلیکس جی الیون کی کوئی سرکاری حیثیت نہیں تھی، جوڈیشل کمپلیکس 2009ء سے مارچ 2023ء تک کسی سرکاری ادارے کے تحت نہیں تھا۔
ذرائع کے مطابق وزارتِ قانون نے مارچ 2023ء میں جوڈیشل کمپلیکس کی ملکیت پی ڈبلیو ڈی کے سپرد کی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں جوڈیشل کمپلیکس کو مارچ 2023ء میں سرکاری عمارت نمبر الاٹ ہوا۔
2009ء تا 2023ء تک ایک روپے کے سرکاری فنڈ سے بھی جوڈیشل کمپلیکس کی مرمت کا کام نہیں ہوا۔
Comments are closed.