سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ جوڈیشل ایکٹوازم کو سیاست کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔
لندن اسکول آف اکنامکس میں 2 روزہ فیوچر آف پاکستان کانفرنس سے جسٹس منصور علی شاہ نے اختتامی خطاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ مقدمات کا فیصلہ ایک ہی ٹرائل میں ہونا چاہئے، جوڈیشل ایکٹوازم جائز لیکن اسے سیاست کا شکار نہیں ہونا چاہئے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ میں ججز کی تعیناتی کا مفصل طریقہ کار طے ہونا چاہیے، سلیکشن کے ذریعے ججوں کی تعیناتی غیرمناسب ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عدالتی نظام میں بہت سی بنیادی اصلاحات کی ضرورت ہے، مقدمے کی سماعت کے لیے ایک سال سے زائد کی مدت نہیں ہونی چاہیے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے یہ بھی کہا کہ ڈسٹرکٹ عدلیہ فرنٹ لائن عدلیہ ہے لیکن اسے بہت سے مسائل کا سامنا ہے، ان کے مسائل پر فوری توجہ کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ بار اور عدلیہ کے تعلقات مثالی قرار نہیں دیے جاسکتے، عدلیہ کو مصالحتی روایات کو فروغ دینا چاہیے، ججز کو سوموٹو کا اختیار ہونا چاہیے لیکن اس کا ناجائز استعمال ہورہا ہے۔
Comments are closed.