جون کے مقابلے جولائی میں مہنگائی 4 اعشاریہ 35 فیصد اضافے کے ساتھ 24 اعشاریہ 93 فیصد پر پہنچ گئی۔
جولائی میں سالانہ بنیاد پر دال مسور 92 اعشاریہ 43 فیصد مہنگی ہوئی، پیاز 89 اعشاریہ 48، گھی 74 اعشاریہ 08 اور کوکنگ آئل 72 اعشاریہ 56 فیصد مہنگا ہوا ہے۔
اس دوران دال چنا 67 اعشاریہ 48، چکن 59 اعشاریہ 09 اور گندم 45 اعشاریہ 02 فیصد، موٹر فیول 94 اعشاریہ 42 اور بجلی چارجز میں 86 اعشاریہ72 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
جون کے مقابلے جولائی میں شہری علاقوں میں مہنگائی 4 اعشاریہ 47 فیصد اضافے کے ساتھ 23 اعشاریہ6 اور دیہی علاقوں میں مہنگائی 4 اعشاریہ17 فیصد اضافہ کے ساتھ 26 اعشاریہ9 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
ادارہ شماریات نے مہنگائی سے متعلق ماہانہ رپورٹ جاری کردی، جس کے مطابق جون کے مقابلے جولائی میں ماہانہ بنیادوں پر سبزیاں 25 اعشاریہ 14 فیصد مہنگی ہوئیں۔
رپورٹ کے مطابق پیاز 13 اعشاریہ 65 فیصد، دال چنا 13اعشاریہ87، آلو 10اعشاریہ87، خوردنی تیل 7 اعشاریہ 66 اور گھی کی قیمت میں 5 اعشاریہ11 فیصد اضافہ ہوا۔
جولائی کے دوران چنے 5 اعشاریہ 36، دال مسور 9 اعشاریہ01، دال ماش 9 اعشاریہ 73 اور دال مونگ 2 اعشاریہ67 فیصد مہنگی ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق جولائی میں آٹا 6 اعشاریہ 34، چائے 8 اعشاریہ 98 فیصد، بجلی 39 اعشاریہ 35 اور موٹر فیول 7 اعشاریہ 35 فیصد مہنگا ہوا۔
جولائی میں ٹماٹر 12 اعشاریہ 46، فروٹ 7 اعشاریہ11 اور زندہ مرغی 2 فیصد سستی ہوئی۔
Comments are closed.