وزارتِ خزانہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پاکستان میں سیلاب سے زراعت تباہ ہو چکی ہے جبکہ جولائی سے ستمبر تک مہنگائی 25.1 فیصد رہی۔
وزارتِ خزانہ کی جاری کی گئی ماہانہ اقتصادی رپورٹ کے مطابق گنے کی پیداوار 8 فیصد، چاول کی 40.6 اور کپاس کی پیداوار 24.6 فیصد کم ہوئی ہے جبکہ گندم کا پیداواری ہدف 28.37 ملین ٹن مقرر کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ جولائی سے ستمبر تک مہنگائی 25.1 فیصد رہی جو گزشتہ برس اسی عرصے میں 8.6 فیصد تھی۔
رپورٹ کے مطابق عالمی مارکیٹ میں اکتوبر میں تیل کی قیمت کم ہوئی۔
وزارتِ خزانہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں بجٹ خسارہ 45.4 فیصد بڑھا، جولائی سے ستمبر تک بجٹ خسارہ 672 ارب روپے رہا، گزشتہ برس اسی عرصے میں بجٹ خسارہ 462 ارب روپے تھا۔
رپورٹ میں وزارتِ خزانہ کا کہنا ہے کہ جولائی تا ستمبر ترسیلاتِ زر 3.6 فیصد اور مجموعی سرمایہ کاری 83.7 فیصد کم ہوئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق جولائی تا ستمبر برآمدات میں 5.5 فیصد اضافہ ہوا جبکہ درآمدات 7.9 فیصد کم ہوئیں، اس دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 2 ارب 20 کروڑ ڈالرز رہا۔
وزارتِ خزانہ کے مطابق مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ایف بی آر کے محصولات 17 فیصد بڑھے جبکہ 26 اکتوبر 2022ء تک اسٹیٹ بینک کے ذخائر 8 ارب 88 کروڑ 40 لاکھ ڈالرز رہے۔
ماہانہ اقتصادی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مجموعی معاشی صورتِ حال بہتر نظر آ رہی ہے، مستحکم کرنسی کے لیے معیشت مضبوط ہونا ضروری ہے۔
Comments are closed.