پاور ڈویژن نے جولائی اور اگست کے اضافی بلوں کے معاملے پر نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی تحقیقاتی رپورٹ پر اپنی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جولائی اور اگست میں لاکھوں صارفین کو اصافی دنوں کے بل بھیجے گئے۔
پاور ڈویژن کی ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا کہ نیپرا رپورٹ میں بہت سی خرابیاں ہیں، جسے صرف 30 دن کی بنیاد پر بنایا گیا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ نیپرا رپورٹ میں چھٹیوں کے باعث بلنگ سائیکل بڑھنے کا جائزہ نہیں لیا گیا، جولائی میں 45 لاکھ بجلی صارفین کو 31 دن سے زائد کا بل بھیجا گیا۔
پاور ڈویژن کی ابتدائی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ 45 لاکھ میں سے 40 لاکھ صارفین کو 32 سے 34 دن کے بل بھجوائے گئے۔
رپورٹ میں پاور ڈویژن نے اعتراف کیا کہ 3 لاکھ 81 ہزار 510 خراب میٹرز سے زائد بلنگ کی گئی جبکہ میٹر خرابی کا ملبہ میٹرز کی خریداری اور معاشی مشکلات پر ڈال دیا گیا۔
پاور ڈویژن نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ جولائی میں 45 لاکھ 43 ہزار 717 صارفین کو زیادہ دن کے بلز بھیجے گئے، اسی ماہ سلیب کی تبدیلی سے 8 لاکھ 46 ہزار 468 صارفین متاثر ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق جولائی میں ایک لاکھ 98 ہزار 166صارفین پروٹیکٹڈ سے نان پروٹیکٹد میں چلے گئے۔
ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا کہ اگست میں 55 لاکھ 74 ہزار 275 صارفین کو زیادہ دن کے بلز بھیجے گئے، اس ماہ سلیب کی تبدیلی سے 8 لاکھ 25 ہزار 562 صارفین متاثر ہوئے۔
پاور ڈویژن نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ اگست میں ایک لاکھ 13 ہزار 879 صارفین سے پروٹیکیڈ سے نان پروٹیکٹڈ اور 6 ہزار 217 صارفین لائف لائن سے نان لائف لائن میں چلے گئے۔
رپورٹ میں پاور ڈویژن نے نیپرا ٹیم کے طریقہ کار کو غلط اور غیر موثر قرار دے دیا اور کہا کہ کوالٹی کنٹرول اور ڈیٹا پروسیسنگ کی غلطیاں ہیں۔
پاورڈویژن نے اپنی ابتدائی رپورٹ میں کہا کہ سیمپلنگ کرتے وقت نیپرا ٹیم نے جانبداری کا مظاہرہ کیا، بجلی کمپنیوں کی آپریشنل مشکلات کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا گیا۔
Comments are closed.