
ترکی میں روسی اور یوکرینی وزراء خارجہ کی جنگ بندی کے حوالے سے ملاقات ہوئی ہے۔
یوکرینی وزیرخارجہ کولیبا نے بتایا کہ روسی وزیرخارجہ سے بات چیت میں جنگ بندی سے متعلق کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ انھوں نے کہا کہ روسی وزیر خارجہ نے ماریوپول میں انخلا راہداری کا ارادہ ظاہر نہیں کیا۔ جنگ بندی کے لیے اسی طرز کی مزید ملاقاتوں کے لیے تیار ہیں۔
دوسری جانب روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا کہ روس اپنی تجاویز یوکرین کو دے چکا، جواب کا انتظار ہے۔ سرگئی لاوروف نے کہا کہ یوکرین میں فوجی آپریشن منصوبے کے مطابق جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ یوکرین کے معاملے میں مغرب کا رویہ خطرناک ہے۔ مغرب یوکرین کو ہلاکت خیز ہتھیار فراہم کر رہا ہے۔ مغرب کئی برسوں سے خطے میں خطرات پیدا کر رہا ہے۔ امریکا کا یوکرین میں بائیولوجیکل لیبارٹریوں سے انکار حیران کن نہیں۔
روسی وزیرخارجہ نے کہا کہ جو لوگ یوکرین کو ہتھیار دے رہے ہیں، ان کو اس کے خطرات کا پتا ہونا چاہیے۔ مغرب نے یوکرین کو روس یا مغرب کے انتخاب پر دباؤ ڈال کر تنازع پیدا کیا۔ روس کی سیکیورٹی کے بارے میں فیصلہ نیٹو کیسے کر سکتا ہے؟
انھوں نے کہا کہ روس یوکرین میں عسکریت پسندی نہیں چاہتا اور وہ یوکرین کو غیرجانبدار دیکھنا چاہتا ہے۔
سرگئی لاروف نے کہا کہ یوکرین کے ساتھ سیکیورٹی ضمانتوں پر بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ روس حالیہ بحران کو برداشت کر لے گا اور جلد اس سے نکل جائے گا۔ روسی کی کوشش ہوگی کہ اب یوکرین کبھی مغرب پر انحصار نہ کرے۔
Comments are closed.