جنوبی افریقہ میں لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل کرنے کیلئے صدر نے ڈیووس میں ہونے والے عالمی اقتصادی فورم میں شرکت منسوخ کردی۔
ملک میں 6 گھنٹے سے زائد لوڈشیڈنگ پر احتجاجی مظاہرے جاری ہیں اور صدر سرل رامافوسا کو تنقید کا سامنا ہے۔
لوڈشیڈنگ کے ستائے ہوئے رہائشی اور کاروباری افراد سڑکیں بلاک کرکے احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں، ان مظاہروں سے جنوبی افریقہ کو یومیہ 20 کروڑ ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے۔
صدر رامافوسا کو سوئٹزرلینڈ میں ایک وفد کے ہمراہ جانا تھا تاکہ اقوامِ عالم کو ملک میں سرمایہ کاری کیلئے راغب کیا جاسکے۔
لیکن بدترین لوڈشیڈنگ کی وجہ سے صدر اب اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں، توانائی بحران کی قومی کمیٹی اور نیشنل پاور کمپنی کے بورڈ سے ملاقاتیں کریں گے۔
Comments are closed.